ریسٹورنٹس میں تربیت یافتہ ہائی جین انچارج کی لازمی تعیناتی کافیصلہ، 6ماہ کی ڈین لائن مقرر

پنجاب فوڈ فیسٹیول کی تیاریوں کا جائزہ،ریسٹورنٹس کے مابین پکوانوں کے مقابلے کرواے جائینگے ‘ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل

پیر 12 فروری 2018 21:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 فروری2018ء) ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالا امین مینگل کی سر براہی میں لاہور ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن سے ہونے والی ملاقات میں نئی ریگولیشن اور چیکنگ پالیسی کے تحت ریسٹورنٹس میں تربیت یافتہ ہائی جین انچارج کی لازمی تعیناتی کا متفقہ طور پرفیصلہ کیا گیاہے جس پر عمل درآمد کے لیے 6 ماہ کی ڈین لائن مقرر کی گئی ہے ۔

ڈیڈ لائن یکم ستمبر کو ختم ہو گی ۔ڈیڈ لائن کے خاتمے تک تمام ریسٹورنٹس کو لیول 2تک کے تربیت یافتہ مینجر کی موجودگی لازمی عمل میں لانا ہو گی۔مزید براں کچن منیجر ،ہیڈ شیف اور اسٹنٹ شیف کے لیے بھی لیول 2 ٹریننگ لازمی قرار دے دی گئی ہے۔اس حوالے سے ڈی جی فوڈ ارتھارٹی نورالامین مینگل نے کہاکہ پنجاب فوڈ اتھارٹی ٹریننگ سکول میں اب تک 10ہزار سے زائد افراد کو تربیت دی جا چکی ہے۔

(جاری ہے)

لیول 1کی ٹریننگ سے ریسٹورنٹ انڈسٹری میںواضح تبدیلی آئی ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے اب لیول 2ٹریننگ پر توجہ دی جا رہی ہے۔ لیول 2 تربیت یافتہ مینجر کی موجودگی سے کھانے کا معیار مزید بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔ ہائی جین انچارج کی لازمی تعیناتی سے ریسٹورنٹس کے دیگر عملے کی لیول 1تربیت بھی آسان ہو سکے گی۔ دوسری جانب ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی جانب سی17اور18فروری کو لاہور میں پہلی دفعہ منعقد ہونے والے فوڈ ایکسپو (پنجاب فوڈ فیسٹیول )میں بھر پور شرکت کیلئے ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کو دعوت بھی دی گئی۔

انہوںنے کہاکہ فوڈ ایکسپو میںفوڈ انڈسٹری کی طرف سے معلوماتی سٹالز لگانے کے علاوہ مختلف پکوانوں کا مقابلہ بھی کروایا جائے گا جس میں دیسی، چائنیز ،کیفیز اور فاسٹ فوڈ کے مقابلے منعقد کیے جائیں گے اور بہترجیتنے والوں کو کیش انعامات اور سرٹیفیکٹس سے نوازا جائے گا۔فوڈ ایکسپو کے حوالے سے مزید کہا کہ اس کا مقصد عوام الناس کومحفوظ اور بہترین کوراک کے بارے آگاہی فراہم کرنا ہے۔ ڈی جی نورالامین مینگل نے کہاکہ پنجاب فوڈ اتھارٹی فوڈ ورکرز کی حوصلہ افزائی کے لیے انہیں عالمی معیار کے سرٹیفکیٹس جاری کرے گی جو دنیابھر میں مانے جائیں گے ۔ علاوہ ازیں پنجاب فوڈ اتھارٹی فوڈ بزنس آپریٹرز کو کنسلٹینسی فراہم کرنے کے لیے ٹیمیں بھی تشکیل دے رہی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں