برآمد کنندگان کے سیلز ٹیکس ریفنڈزکیسز کو جلد ا ز جلد نمٹایا جائے‘راجہ عدیل

سیلز ٹیکس ریفنڈزادا نہ کرنے سے ملکی برآمدات کمی کا شکار اور تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہے‘سینئر نائب صدر لوہا مارکیٹ شہید گنج

پیر 12 فروری 2018 16:03

برآمد کنندگان کے سیلز ٹیکس ریفنڈزکیسز کو جلد ا ز جلد نمٹایا جائے‘راجہ عدیل
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 فروری2018ء) تاجر رہنما انجمن تاجران لوہا مارکیٹ شہید گنج (لنڈا بازار)لاہورکے سینئر نائب صدرراجہ عدیل نے کہا ہے کہ برآمد کنندگان کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کیسز کو جلد از جلد نمٹایا جائے اور سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریفنڈز کیسز پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر حل کرے کیونکہ ایف بی آر کی ترجیحات کی وجہ سے مسائل پیدا ہورہے ہیں اور ایکسپورٹرز کے پرانے کیسز میں تاحال اربوں روپے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگیاں نہ ہوسکیں سیلز ٹیکس ریفنڈز کی عدم ادائیگی سے برآمدکنندگان سرمائے کی کمی کا شکار ہیں جس کے باعث درجنوں فیکٹریاں بند ہونے کا خدشہ ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ راجہ عدیل نے کہا کہ سیلز ٹیکس ریفنڈز ادا نہ کرنے سے برآمد کنندگان کی ملکی اشیاء بیرون ملک برآمدات میں عدم دلچسپی کا اظہار کررہے ہیں جس سے ملکی برآمدات کمی کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ حکومت چار سالوں سے صنعتکاروں کو سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کا وعدہ کررہی ہے حکومتی دعوئوں کے باوجود ایف بی آر نے صنعتکاروں کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی مد میں 13ارب 23کروڑ دبا لیے جس سے صنعتی شعبہ متاثر ہورہا ہے اور سرمائے کی کمی کے باعث فیکٹریوں کی بندش کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اس لیے وزیراعظم اس معاملہ میں فوری دلچسپی لے اور ایف بی آر کو صنعتکاروں کے اربوں کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کو یقینی بنائے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں