صوبائی دارالحکومت کی ممنوعہ شاہراہیں عام ہو گئیں ،عوام کا چیف جسٹس سے اظہار تشکر

حکومت نے عدالت کی جانب سے جاری فہرست میں شامل نہ ہونیوالے مقامات سے بھی رکاوٹیں ہٹا دی

پیر 12 فروری 2018 14:53

صوبائی دارالحکومت کی ممنوعہ شاہراہیں عام ہو گئیں ،عوام کا چیف جسٹس سے اظہار تشکر
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 فروری2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے حکم کے بعد صوبائی دارالحکومت کی ممنوعہ شاہراہیں عام ہو گئیں جس پر عوام نے چیف جسٹس سے اظہار تشکر کیا ہے ، عدالت کی جانب سے جاری فہرست میں شامل نہ ہونے والے مقامات سے بھی رکاوٹیں ہٹا دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اتوار کے روز سماعت کے بعد اپنے حکم نامے میںجاتی امراء ،گورنر ہائو س ،وزیر اعلیٰ کیمپ آفس اور آئی جی آفس سمیت دیگر مقامات سے سکیورٹی کے نام پر کھڑی کی گئی تمام رکاوٹیں ہٹا نے کے احکامات دئیے تھے جن پر حکومت کی جانب سے عدالت کی جانب سے مقررہ وقت سے پہلے ہی عملدرآمد کر دیا گیا ۔

پیر کے روز سرکاری و نجی دفاتر ، مارکیٹوں اور دیگر سرگرمیوں کیلئے گھروںسے نکلنے والے عوام نے رکاوٹیں ہٹائے جانے پر خوشگوار حیرت کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ان رکاوٹوں کی وجہ سے کئی کئی گھنٹے ٹریفک جام رہتی تھی جبکہ کئی علاقہ ممنوعہ ہونے کی وجہ سے انہیں طویل راستہ اختیار کرکے منزل مقصود پر پہنچنا پڑتا تھا۔

(جاری ہے)

یہ بھی دیکھنے میں آیا کہ چیف جسٹس کی جانب سے رکاوٹیں ہٹانے کے لئے جاری کی گئی فہرست میں شامل نہ ہونے والے مقامات پر بھی رکھی گئی رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں ۔ فاضل عدالت کی جانب سے اپنے حکم میںسی ایم کیمپ آفس 180ایچ ماڈل ٹائون ،وزیر اعلیٰ کی رہائشگاہ ،عوامی تحریک کے سربراہ مولانا طاہر القادری کی رہائشگاہ، واپڈ ہائوس ، گورنر ہائوس ، جامع القادسیہ ، جاتی امراء رائے ونڈ ، آئی جی آفس ، پولیس لائنزقلعہ گجر سنگھ ، انسٹی ٹیوٹ مہاج الحسین نواب ٹائون ، حافظ سعید کی جوہر ٹائون میں واقع رہائشگاہ ، یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب، ایوان عدل ، داتا دربا ر، جامعتہ المنتظر ، پاسپورٹ آفس ایبٹ روڈ ، پاسپورٹ آفس گارڈن ٹائون سمیت دیگر مقامات سکیورٹی کے نام پر رکھی گئی رکاوٹیں اور بیرئیر ہٹانے کے احکامات جاری کئے گئے تھے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں