جنرل ہسپتال ناک کے ذریعے بغیر سر کھولے رسولیاں نکالنے میں ترقی یافتہ ممالک سے پیچھے نہیں

سوں میں 300سے زائد مریضوں کے دماغ سے جدیدتکنیک سے رسولیاں نکالی جا چکی ہیں ‘پروفیسر خالد محمود بیرون ملک اور امریکہ کی کئی ریاستوں سمیت ابھی تک اس طریقہ علا ج کے ذریعے برین کی سرجری نہیں کی جاتی‘کانفرنس سے خطاب

اتوار 11 فروری 2018 17:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2018ء) پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج کے پروفیسر آف نیورو سرجری ڈاکٹر خالد محمود نے کہا ہے کہ لاہور جنرل ہسپتال ناک کے ذریعے بغیر سر کھولے دماغ کے پچھلے حصے کی رسولیاں (ٹیومر) وغیرہ نکالنے میں کسی بھی ترقی یافتہ ملک سے کسی لحاظ سے پیچھے نہیں ،انہوں نے کہا کہ بیرون ملک اور امریکہ کی کئی ریاستوں سمیت ابھی تک اس طریقہ علا ج کے ذریعے برین کی سرجری نہیں کی جاتی اور پاکستان میں لاہور جنرل ہسپتال کے غریب مریضوں کو جدید تکنیک سے مفت علاج بہت بڑی کامیابی اور سہولت ہے ،اتوار کے روز مقامی ہوٹل میں پہلی انٹر نیشنل رہنالوجی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر خالد محمود نے انکشاف کیا کہ پاکستان دماغی امراض کے علاج معالجے میں کئی ترقی یافتہ ملکوں سے سبقت لے چکا ہے اور بی ڈی ایس کا طریقہ علا ج ہمارا بہت بڑا کریڈٹ ہے ،انہوں نے اینڈو سکوپی اور ناک ،کان اور گلے کی امراض سے متعلق اس طرح کی کانفرنس کے انعقاد کو خو ش آئندہ امر قرار دیا جس سے ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہونے اور جدید تحقیق سے آگاہی کا موقع ملتا ہی- کانفرنس میں امریکہ، ترکی سمیت اندرون وبیرون ممالک کے طبی ماہرین کے علاوہ نوجوان ڈاکٹروں کی بڑی تعداد موجود تھی- پروفیسر خالد محمود نے اس طریقہ علاج پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اب دماغی امراض کے مریضوں کو بیرون ملک نہیں جانا پڑتا اور بڑے آپریشن کی بجائے معمولی کٹ لگایا جاتا ہے جس سے مریض کا خون بھی ضائع نہیں ہوتا اور اسے ہسپتال میں بھی زیادہ دن نہیں رہنا پڑتا،انہوں نے اس جدید طریقہ علاج کے بارے میں دیگر ڈاکٹروں کا آگاہی حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا، پروفیسر خالد محمود نے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کو بھی خراج تحسین پیش کیا جن کی کاوشوں سے جدید طریقہ علاج کیلئے کروڑوں روپے کے طبی آلات فراہم کیے گئے ہیں-انہوں نے بتایا کہ گزشتہ5برسوں میں300کے قریب دماغ کے پیچیدہ آپریشن مکمل کر لیے گئے ہیں جو ایک بہت بڑی کامیابی ہی-پروفیسر آف ای این ٹی سروسز ہسپتال ڈاکٹر محمد مجیب نے بتایاکہ انٹر نیشنل کانفرنس سے پہلے دو روزہ پری ورکشاپس منعقد کی گئیں جن میں ڈاکٹروںنے ناک ، کان اور گلے کی بیماریوں اور ان کے جدید طریقہ علاج پر پریزنٹیشن دیں اور اکھٹا مل بیٹھنے سے پیشہ وارانہ آگاہی میں اضافہ ہوا، طبی ماہرین کے علاوہ پروفیسر محمد امجد اور ڈاکٹر ندیم رضا نے بھی خطاب کیا، کانفرنس میں اندرون و بیرون ملک سے نیورو سرجنز اور ای این ٹی کے طبی ماہرین کے علاوہ نوجوان ڈاکٹروں کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ کانفرنس میں لائیو ورکشاپس کا اہتمام بھی کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں