سکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے دو ممبران کی تقرریوں کیخلاف درخواست پر فیڈریشن آف پاکستان کو نوٹس جاری

لاہور ہائیکورٹ نے عثمان یوسف اللہ اور حافظ یوسف کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر 17جنوری کو جواب طلب کرلیا

پیر 1 جنوری 2018 16:07

سکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے دو ممبران کی تقرریوں کیخلاف درخواست پر فیڈریشن آف پاکستان کو نوٹس جاری
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے دو ممبران کی تقرریوں کے خلاف درخواست پر فیڈریشن آف پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 جنوری کو جواب طلب کر لیا ۔ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست گزار مقامی شہری منیر احمد کی جانب سے اظہرصدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست میں وفاقی حکومت ،وزرات خزانہ اور سکیورٹی ایکسچینج کمیشن کو فریق بنایا گیا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سینٹر عثمان سیف اللہ کے رشتے داروں کی پانامہ میں کمپنیاں ہونے کے باوجود تعینات کیا گیا ہے، عثمان یوسف اللہ اور حافظ یوسف ممبرز سکیورٹی ایکسچینج کمیشن بننے کی کوالیفیکیشن پر پورا نہیں اترتے،وہ ان پوسٹوں پر تقرری کے اہل نہیں تھے ۔

(جاری ہے)

ان پوسٹوں پر کسی غیرجانبدرانہ افراد کا تقرر ہی عمل میں لایا جا سکتا ہے لیکن سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے استعفیٰ کے بعد غیرقانونی طور پر ان افراد کا تقرر کیا ، ان تقرریوں سے سکیورتی ایکسچینج کمشن آف پاکستان کی غیر جانبداری مشکوک ہو گئی ۔

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت اس کا نوٹس لے اور ان افراد کی تقرریوں کو غیر قانونی قرار دے ۔جس پر فاضل عدالت نے فیڈریشن آف پاکستان سے 17 جنوری کو جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں