لاہور چیمبر کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر مایوسی کا اظہار، واپسی کا مطالبہ

فیصلے کے منفی معاشی نتائج برآمد ہونگے ،صنعت، تجارت اور زراعت سمیت ہر شعبہ بٴْری طرح متاثر ہوگا

پیر 1 جنوری 2018 15:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2018ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ملک طاہر جاوید، سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید اور نائب صدر ذیشان خلیل نے پٹرولیم مصنوعات میں اضافے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اس فیصلے کے منفی معاشی نتائج برآمد ہونگے کیونکہ صنعت، تجارت اور زراعت سمیت ہر شعبہ بٴْری طرح متاثر ہوگا۔

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ بھارت، بنگلہ دیش اور ترکی سے صرف پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا موازنہ کرنا درست نہیں، ان تینوں ممالک کی برآمدات بالترتیب 268.6ارب ڈالر، 34.14ارب ڈالر اور 150.2ارب ڈالر سے تجاوز کرچکی ہیں جبکہ ہماری برآمدات 21ارب ڈالر کے قریب گھوم رہی ہیں، ان ممالک کی صنعتوں کو سٹیٹ پارٹنر کا درجہ حاصل ہے جبکہ ہماری صنعتیں بقاء کی جنگ لڑ رہی ہیں لہذا صرف پٹرولیم کی قیمتوں کا موازنہ کرنا درست نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں تو اس کا اضافہ صارفین کو منتقل کرنے کے بجائے پٹرولیم مصنوعات پر ڈیوٹیاں اور ٹیکس کم کیے جائیں۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ لاہور چیمبر نے چند روز قبل ہی حکومت کو تجویز دے دی تھی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیا جائے کیونکہ موجودہ معاشی حالات اس کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے کہا کہ اس اضافے کا فوری طور پر نشانہ صنعتی شعبہ بنے گا کیونکہ صنعتوں کی پیداواری لاگت میں اضافہ، خام مال اور تجارتی اشیاء کی نقل و حمل مہنگی ہوجائے گی جس سے عالمی منڈی میں پاکستانی مصنوعات کی مسابقتی صلاحیت میں کمی واقع ہوگی اور حکومت کی ان کاوشوں کو دھچکا لگے گاجو وہ برآمدات کو فروغ دینے کے لیے اٹھارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اضافہ سے زرعی شعبہ کے مسائل بھی مزید بڑ جائیں گی جو پہلے ہی پانی کی کمی اور دیگر بہت سی وجوہات کی وجہ سے مشکلات میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس اضافے کی وجہ سے بجلی کی قیمتیں میں اضافے کا بھی خدشہ موجود ہے اور یہ تمام مسائل مل کر ایک بڑے مسئلے کی صورت اختیار کرلیں گے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں