عوام کے ووٹ کو پیروں تلے روندا گیا، کروڑوں لوگوں نے وزیراعظم منتخب کیا، پانچ لوگوں نے رسوا کرکے باہرنکال دیا۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس نہیں ہوسکتی، ہم سب اس نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے،میرے پیغام کاانتظار کرنا-نوازشریف کا گجرات میں خطاب

نون لیگ کے لیے اصل چیلنج گوجرنوالہ سے لاہور تک کا سفر ہے کیونکہ تمام تروسائل استعمال کرنے کے باوجود اگر گوجرنوالہ سے لاہور تک نون لیگ پاور شو نہ کرسکی تو نوازشریف کے سیاسی مستقبل پر سوالیہ نشان لگ جائے گا-سیاسی تجزیہ نگار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 11 اگست 2017 14:57

عوام کے ووٹ کو پیروں تلے روندا گیا، کروڑوں لوگوں نے وزیراعظم منتخب کیا، پانچ لوگوں نے رسوا کرکے باہرنکال دیا۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس نہیں ہوسکتی، ہم سب اس نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے،میرے پیغام کاانتظار کرنا-نوازشریف کا گجرات میں خطاب
گجرات(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اگست۔2017ء) نااہل وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہاہے کہ بتایا جائے نواز شریف نے کون سی کرپشن کی؟آپ کے ووٹ کی کوئی وقعت نہیں،آپ کے ووٹ کو پیروں تلے روندا گیا،آپ کے ووٹ کاکوئی احترام نہیں کیا گیا۔ گجرات عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کروڑوں لوگوں نے وزیراعظم منتخب کیا، پانچ لوگوں نے رسوا کرکے باہرنکال دیا۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا انہیں آرام سے گھر بیٹھ جانا چاہیے یا ظلم کے خلاف لڑنا چاہیے؟میں یہ مذاق برداشت نہیں کر سکتا، کیا آپ یہ مذاق برداشت کرنے کو تیار ہیں، نواز شریف آپ کی عدالت میں حاضر ہے، میری اپیل آپ کی عدالت میں ہے، کیا آپ نے اس عدالت کا فیصلہ منظور کیا ہے، سارے پاکستان کا یہی عالم ہے، کوئی سن سکتا ہے تو سن لے، اللہ دیکھ رہا ہے جو کچھ نوازشریف کےساتھ ہورہاہے۔

(جاری ہے)

نوازشریف نے کہا کہ کے پی کے کے آدمی نے کہاتھا کرائے کے عوام آتے ہیں، بتاﺅ کیاتم کرائے کے عوام ہو، روز جھوٹ بولتا ہے، الزام تراشی اس کی فطرت میں ہے،جس والہانہ طریقے سے میرا استقبال کیا، گجرات والوں کو سلام، لوڈشیڈنگ والو آپ نے پاکستان کے ساتھ کیا سلوک کیا، ہم نے دن رات ایک کرکے کام کیا، اگلے سال اس ملک سے لوڈشیڈنگ رخصت ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ترقی کی رفتار تیز کی، اگر نوازشریف کو باہر نہ نکالا جاتا تو اگلے دو تین سال میں اس ملک میں کوئی بے روزگار نہ رہتا، انہوں نے کام نہیں کرنے دیا،بڑی تیزی سے فاسٹ ٹریک پرمجھے نکالا، جتنی تیزی سے میں ترقی لارہا تھا، اس سے زیادہ تیزی سے انہوں نے مجھے نکالا، مجھے بتایاجائے نوازشریف نے کونسی کرپشن کی ہے، مجھے کیوں نکالا۔

میرے ساتھ تیسری مرتبہ ہورہاہے، آج عدلیہ کے ہاتھوں سے حکومت توڑی جارہی ہے، کیا آپ کو اس طرح سے تذلیل منظور ہے، مجھے گھر بیٹھ جانا چاہیے یا اس ظلم کا مقابلہ کرناچاہیے -ا نہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کو بدلنا ہوگا، قوم کو بدلنا ہوگا، آج ملک میں امن قائم ہورہاہے، ملک ترقی کی جانب چل رہا ہے، اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ملک میں ووٹ کے تقدس کا احترام ہونا چاہیے، جس کی لاٹھی اس کی بھینس نہیں ہوسکتی، ہم سب اس نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے،میرے پیغام کاانتظار کرنا۔

نوازشریف نے کہاکہ میں نے دن رات ایک کرکے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا لیکن مجھے کام نہیں کرنے دیا گیا جب کہ مجھے نہ نکالا جاتا تو اگلے 3،2 سال میں ملک سے بے روزگاری کا خاتمہ ہوجاتا۔نوازشریف کا کہنا تھا کہ پہلی دفعہ صدر نے مجھے فارغ کیا اور دوسری بار مشرف نے میری حکومت توڑی اور اس بار پانچ لوگوں نے وزیراعظم کو رسوا کرکے نکال دیا اور ایک بار پھر آپ کے ووٹ کوپاو¿ں تلے روندا گیا لیکن سارا پاکستان کہہ رہا ہے کہ نااہلی کا فیصلہ قبول نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا نظام نہیں چل سکتا، تقدیر بدلنے کیلیے آپ کو نوازشریف کا ساتھ دینا ہوگا، کیا مجھے گھر بیٹھ جانا چاہیے یا ظلم کا مقابلہ کرنا چاہیے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کروڑوں عوام نے نواز شریف کو وزیراعظم منتخب کیا لیکن نوازشریف وزیراعظم نہیں تو فکر کی کوئی بات نہیں، پاکستان کی ترقی کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔

انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے عہد لیا کہ میرے پیغام کا انتظار کرنا ہے اور جو میں آپ کو کہوں گا وہ کرنا ہوگا، پاکستان کی تقدیر کو بدلنا ہوگا۔ قبل ازیں نواز شریف کی ریلی لالہ موسی اور کھاریاں سے ہوتی ہوئی گجرات پہنچی ممکنہ طور پر ان کا اگلا پڑاﺅ گوجرانوالہ ہوگا جہاں رات گزارنے کے بعد وہ ہفتے کی شام لاہور پہنچیں گے-سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ نون لیگ کے لیے اصل چیلنج گوجرنوالہ سے لاہور تک کا سفر ہے کیونکہ تمام تروسائل استعمال کرنے کے باوجود اگر گوجرنوالہ سے لاہور تک نون لیگ پاور شو نہ کرسکی تو نوازشریف کے سیاسی مستقبل پر سوالیہ نشان لگ جائے گا-ادھر جی ٹی روڈ پر ٹریفک تقریباً معطل ہے جبکہ کاروباری سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں۔

گجرات، لاالہ سمیت جی ٹی روڈ پر موجود پبلک ٹرانسپورٹ سروس معطل ہے۔ نواز شریف کا قافلہ کھاریاں پہنچ رہا ہے جبکہ لالہ موسی کے باہر استقبالی کیمپ میں کئی وزرائے مملکت موجود ہیںجن میںطارق فضل چوہدری، چوہدری جعفر اقبال اور طلال چوہدری شامل ہیں۔پاناماکیس میں نااہلی کے بعد نواز شریف قافلے کی شکل میں لاہور کی جانب گامزن ہیں۔دریائے جہلم کے کنارے قائم ایک ہوٹل میں رات بھر قیام کے بعد سابق وزیراعظم کا قافلہ اس وقت لالہ موسی‘کھاریاں سے ہوتا ہوا گجرات کے راستے میںہے ۔

مریم صفدر اپنے ٹوئٹرپغام میں کہا ہے کہ نوازشریف نمازجمعہ کے بعد گجرات میں اجتماع سے خطاب کریں گے-امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ کھاریاں، لالہ موسیٰ بھی نواز ریلی کے ممکنہ مختصر اسٹاپس ہوسکتے ہیں ۔قافلے کے ساتھ موجود غیرملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے مطابق 2 ہزار سے 3 ہزار افراد کھاریاں کے مقام پر سابق وزیراعظم کی ریلی کے استقبال کے لیے موجود ہیں۔

دوسری جانب گوجر نوالہ میں لیگی کارکنان نے نواز شریف کے خطاب کے لیے اسٹیج اور ساونڈ سسٹم سمیت دیگر انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔ بذریعہ جی ٹی روڈ جہلم سے گوجرانوالہ کا راستہ ڈیڑھ سے 2 گھنٹے پر مشتمل ہے تاہم نواز شریف کے قافلے کو یہاں تک پہنچنے میں شام ہوسکتی ہے۔پاکستان مسلم لیگ نواز کی جانب سے جاری ہونے والے شیڈول کے مطابق نواز شریف آج شب گوجر نوالہ میں قیام کریں گے اور ہفتے کی صبح لاہور کا سفر دوبارہ شروع کریں گے۔

نامعلوم وجوہات کی بنا پر کل روالپنڈی سے قافلے کی رفتار میں کمی نہیں آرہی اور آندھی طوفان کی طرح منزلوں پر منزلیں طے کرتا آرہا ہے -مسلم لیگ نون کے پروگرام کے مطابق جی ٹی روڈکا انتخاب اسی لیے کیا گیا تھا کہ نوازشریف جی ٹی روڈ پر تمام چھوٹے ‘بڑے شہروں‘قصبوں میں جلسے کرتے ہوئے چھ سے سات دن کے اندر لاہور پہنچیں گے مگر نامعلوم وجوہات کی بناپر جمعرات کے روز روالپنڈی میں سارے پروگرام کو تبدیل کردیا گیا تھا-سرگودھا کے میئر اسلم نوید نے نون لیگ کے قائد کے خصوصی استقبال کے لیے منفرد انداز اپناتے ہوئے ہیلی کاپٹر کا انتظام کرلیا ہے۔

ایک بیان میں میئر اسلم نوید نے دعوی کیا کہ سابق وزیراعظم کے قافلے کے استقبال پر گل پاشی کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا جائے گا جبکہ سرگودھا سے ہزاروں کارکنان کالا شاہ کاکو اور لاہور کی جانب روانہ ہوں گے۔پنجاب کے کئی اضلاع کے میئرصاحبان کو بھی ٹارگٹ دیا گیا ہے کہ وہ کالاشاہ کاکو اور شاہدرہ میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو لیکر پہنچیں جبکہ ایک دعوی یہ بھی سامنے آیا ہے کہ پنجاب حکومت اور ضلعی حکومت کے ملازمین کو زبانی احکامات دیئے گئے ہیں کہ وہ کالاشاہ کاکو اور شاہدرہ پر اپنی حاضری کو یقینی بنائیں- دوسری جانب لاہور میں نوازشریف کے قافلے کی سیکورٹی کے لیے اضافی نفری پہنچ گئی ہے۔

ملتان، ساہیوال اوروہاڑی سے پولیس اہلکار لاہور پہنچ گئے جبکہ پنجاب کانسٹیبلری کے اہلکاروں کو بھی لاہور طلب کرلیاگیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں