آصف زرداری اور نوازشر یف میں پہلے کون سے لڑائی رہی جو اب مفاہمت کی ضرورت ہے شجاعت حسین

آصف زرداری اور مولانا فضل الر حمن سے ملاقات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا کیونکہ پانی میں مدھانی سے ’’مکھن ‘‘نہیں نکل سکتا ‘گر ینڈ الائنس تب بنے گا جب تمام اپوزیشن کی نیت صاف ہوگی ‘عدلیہ کو سیاست میں نہ ہی گھسٹیا جائے انکے اپنے ضمیرکے مطابق فیصلے کر نے دیئے جائیں، ہم نے جوڈیشل مارشل لا کی سازش بارے کہیں سے نہیں سنا، سازش تو وہ ہوتی ہے جوکامیاب ہوجائے ‘ملک میں عام انتخابات کب ہوں گے اس کا فیصلہ تو الیکشن کمیشن نے کر نا ہے ‘آئندہ انتخابات میں سب جماعتوں کو ہم سے ہی اتحاد کر نا پڑ یگا ‘پارٹی کی تنظیم سازی روالپنڈی سے شروع کی جا رہی ہے‘صدر (ق) لیگ 13کا الیکشن جسٹس افتخار محمد چوہدری اور جنرل اشفاق پرو یز کیانی کا الیکشن تھا ‘ نوازشر یف نے صرف ’’کھیر ‘‘کھائی ہے اور زیاہ کھیر کھا لینے کی وجہ سے نوازشر یف کو اب وہ کھیر ہضم نہیں ہورہی‘ جنرل کیانی نے نوازشریف کو خوش کرنے کیلئے ہمارے بندے ادھر سے ادھر بھیجے ، وزیر اعلی شہباز شر یف نے تو کبھی کسی چپڑاسی کو اختیار ات نہیں دیئے وہ بلدیاتی نمائندوں کو کیا اختیارات دیں گے‘ (ن) لیگ کے صوبائی وزرا بے اختیار ہے، اسی طرح اب (ن) لیگ کے بلدیاتی نمائندے بھی اختیار ہوں گے‘چوہدری پرویزالٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کی مشتر کہ پر یس کانفرنس

اتوار 1 جنوری 2017 14:40

آصف زرداری اور نوازشر یف میں پہلے کون سے لڑائی رہی جو اب مفاہمت کی ضرورت ہے  شجاعت حسین

لله#لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 جنوری2017ء) مسلم لیگ (ق) کے سربراہ سینیٹر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ آصف زرداری اور نوازشر یف میں پہلے کون سے لڑائی رہی جو اب مفاہمت کی ضرورت ہے آصف زرداری اور مولانا فضل الر حمن سے ملاقات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا کیونکہ پانی میں مدھانی سے ’’مکھن ‘‘نہیں نکل سکتا ‘گر ینڈ الائنس تب بنے گا جب تمام اپوزیشن کی نیت صاف ہوگی ‘عدلیہ کو سیاست میں نہ ہی گھسٹیا جائے انکے اپنے ضمیرکے مطابق فیصلے کر نے دیئے جائیں ہم نے جوڈیشل مارشل لاء کی سازش بارے کہیں سے نہیں سنا سازش تو وہ ہوتی ہے جوکامیاب ہوجائے ‘ملک میں عام انتخابات کب ہوں گے اس کا فیصلہ تو الیکشن کمیشن نے کر نا ہے ‘آئندہ انتخابات میں سب جماعتوں کو ہم سے ہی اتحاد کر نا پڑ یگا ‘پارٹی کی تنظیم سازی روالپنڈی سے شروع کی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کے روز اپنی رہائش گاہ پر سابق ڈپٹی وزیر اعظم چوہدری پر ویز الٰہی اور دیگر کے ہمراہ پر یس کا نفر نس سے خطاب کر رہے تھے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ سینیٹر چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ سوال تو یہ ہے کہ ملک میں گر ینڈ الائنس بن گا یا نہیں میں سمجھتاہوں کہ گر یڈ الائنس تب ہی بنے گا جب تمام اپوزیشن جماعتیں اپنی ذاتی مفادات کی بجائے قومی مفادات کو تر جیح دیں گی اور انکی نیت صاف ہوگی اور اس میں کوئی شک نہیں اگر ایسا ہوجائے تو ون پوائنٹ ایجنڈے پر اپوزیشن جماعتوں کا گر ینڈ الائنس بن سکتا ہے جہاں تک مستقبل میں عمران خان اور آصف زداری کے ایک ساتھ بیٹھنے کا تعلق ہے تو اس حوالے سے کیا ہوتا ہے یہ آنیوالا وقت ہی بتائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی ’’باتیں ‘‘کر رہے مگر ملک میں جوڈیشل مارشل لاء کے حوالے سے ہمیں نہیں لگتا کوئی سازش ہو ئی ہے ویسے بھی ہمیں عدلیہ کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے وہ جو مر ضی اپنے ضمیراور آئین کے مطابق فیصلے کر یں انکو انکا کام کر نا دیا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ(ن) لیگ کی بری کارکردگی کی وجہ سے لوگوں کو ہمارے کام اور ہم یاد آرہے ہیں‘ پنجاب حکومت نے بلدیاتی نمائندوں کو بے اختیار کر کے بیٹھا دیا جبکہ پنجاب میںدوبارہ انگریزوں کا نظام بحال کر دیا تاہم کمشنری نظام سے بلدیاتی اداروں کے نمائندے رل جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ لیک کا کیس اب سپر یم کورٹ میں وہاں اس کی سماعت ہو رہی ہے اور نیا بینچ بھی بن چکا ہے ہمیں اسکے فیصلے کا احترام کر نا چاہیے اس کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ نوازشر یف کیساتھ کیا ہوتا ہے ۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پاکستان میں عام انتخابات میں الیکشن کمیشن نے کروانے ہوتے ہیں اب الیکشن کمیشن کو ہی پتہ ہوگا وہ کب الیکشن کرواتا ہے میں اس بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور مولانا فضل الر حمن سے ملاقات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا کیونکہ پانی میں مدھانی سے ’’مکھن ‘‘نہیں نکل سکتا سابق ڈپٹی وزیر اعظم چوہدری پر ویز الٰہی نے کہا کہ وزیر اعلی شہباز شر یف نے تو کبھی کسی چپڑاسی کو اختیار ات نہیں دیئے وہ بلدیاتی نمائندوں کو کیا اختیارات دیں گے جس طر ح (ن) لیگ کے صوبائی وزراء بے اختیار ہے اسی طرح اب (ن) لیگ کے بلدیاتی نمائندے بھی اختیار ہوں گے مگر جب خود بلدیاتی نمائندے اس بات کو تسلیم کر یں گے انکے پاس اختیار ات نہیں تو پھر ہم بھی انکے اختیارات کیلئے آواز بلند کر یں گے لیکن اگر وہ خاموش ہیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی پنجاب حکومت ہر لحاظ سے ناکام ہو چکی ہے اور لاہور میٹر و ٹرین کا منصوبہ اصل میں ’’ڈالرز بنائو ٹرین منصوبہ ‘‘ہے (ن) لیگ جس طرح میٹرو کیلئے کام کر رہی ہے قوم کو بھی پتہ ہے وہ ملک اور قوم نہیں بلکہ ’’ڈالرز ‘‘کیلئے سب کچھ کر رہی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ2013کا الیکشن جسٹس افتخار محمد چوہدری اور جنرل اشفاق پرو یز کیانی کا الیکشن تھا جس میں نوازشر یف نے صرف ’’کھیر ‘‘کھائی ہے اور زیاہ کھیر کھا لینے کی وجہ سے نوازشر یف کو اب وہ کھیر ہضم نہیں ہورہی ۔

انہوں نے کہا کہ2018کے عام انتخابات میں (ق) لیگ کا ووٹ بنک پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ سے زیادہ تھا مگر2013کے انتخابات میں سازش کے تحت ہمارے اراکین اسمبلی کو (ن) لیگ میں شامل کروایا گیا ہے جنرل کیانی نے نوازشریف کو خوش کرنے کیلئے ہمارے بندے ادھر سے ادھر بھیجے لیکن آئندہ عا م انتخابات کے موقعہ پر موٹروے کی سپیڈ سے زیادہ (ن) لیگ میں جانیوالے ہمارے اراکین اسمبلی واپس آئیں گے اور آئندہ عا م انتخابات میں مخالفین کو سر پر ائز دیں گے اور عوام بھی ہمارے لوگوں کو ہی ووٹ دیکر کامیاب کروائیں گے کیونکہ (ن) لیگ نے قوم سے عام انتخابات میں جو بھی وعدے کیے انکو پورا نہیں کیا اور (ن) لیگ کے تمام کردار اور لوگ بے نقاب ہو چکے ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ پانامہ لیک کا معاملہ اب عدالتوں میں ہے ہمیں اس لیے اس معاملے کو اللہ اور عدالتوں پر چھوڑ دینا چاہیے وہ جو اس کا فیصلہ کر یں گے مگر اس بات میں کوئی شک نہیں کہ (ن) لیگ کی کر پشن اور لوٹ مار پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ لاہور میں میٹرو بنا رہی ہے مگر صوبے میں کسان بد حالی کا شکار ہے اور انکے کسان پیکج سمیت کسانوں کی ترقی کے تمام دعوے اور وعدے جھوٹے نکلیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کی تنظیم نو کر رہے ہیں اور مختلف رہنماں نے ق لیگ میں شمولیت اختیار کی ہے ’ق لیگ پاکستان کی ایک اہم جماعت ہے ‘ ‘نوازشریف کی کشتی کے نیچے سے پانی ختم ہو جائے گاتو پھر وہ چلے گی کیسے

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں