عدالتوں کے اندر اور باہر وکلاء برادری اپنے آپ کو مکمل طور پر غیر محفوظ سمجھتی ہے، حکومت وکلاء کے تحفظ کو یقینی بنائے ‘ لاہور ہائیکورٹ بار

جمعرات 8 مئی 2014 18:06

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8مئی 2014ء) لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے ملتان میں سینئر وکیل راشد رحمان کے بہیمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں وکلاء کو ایک منظم سازش کے تحت قتل کیا جا رہا ہے، عدالتوں کے اندر اور باہر وکلاء برادری اپنے آپ کو مکمل طور پر غیر محفوظ سمجھتی ہے۔ اپنے ایک بیان میں لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر شفقت محمود چوہان ،نائب صدر عامر جلیل صدیقی ، سیکرٹری میاں محمد احمد چھچھر، اور فنانس سیکرٹری میاں محمد اقبال کہا کہ مقتول ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی ملتان سے نمائندگی کرتے تھے اور توہین رسالت کے مرتکب بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی کے پروفیسر جنید حفیظ کے وکیل تھے۔

انہیں کافی دنوں سے قتل کی دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں لیکن پولیس انہیں تحفظ فراہم کرنے میں بری طرح ناکام رہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں وکلاء کو ایک منظم سازش کے تحت قتل کیا جا رہا ہے۔ عدالتوں کے اندر اور باہر وکلاء برادری اپنے آپ کو مکمل طور پر غیر محفوظ سمجھتی ہے۔ عہدیداران نے کہا کہ حکومت وکلاء کے تحفظ کو یقینی بنائے کیونکہ وکلاء کا مقدمات میں کوئی ذاتی کردار نہیں ہوتا ہے وہ تو صرف اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داری نبھا رہے ہوتے ہیں۔

لہٰذا انکو کسی بھی طبقہ فکر کے لوگوں کی طرف سے اس طرح دشمنی کا نشانہ بنایا جانا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے اور ظلم ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت راشد رحمان ایڈووکیٹ کے ورثاء کی معقول مالی معاونت کرے اور قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں