1400روپے من بکنے والی گندم حکومت 1150روپے من چھیننا چاہتی ہے‘ چیئرمین پاکستان ایگری فورم

جمعہ 2 مئی 2014 18:04

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2مئی 2014ء) پاکستان ایگری فورم کے چیئرمین ڈاکٹر ابراہیم مغل نے کہا ہے کہ کسانوں کی 1400روپے من بکنے والی گندم حکومت 1150روپے من چھیننا چاہتی ہے،گندم پیداواری وخریداری ہدف پورا نہ ہوتا دیکھ کر کسانوں پر حکومت نے ڈنڈے برسانے شروع کر دیئے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کسان جب ڈیزل، کھاد، بیج، بجلی و ٹریکڑ انٹر نیشنل نرخوں پر خریدتے ہیں تو انہیں گندم بھی اپنی مرضی سے بیچنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

ڈاکٹر مغل نے کہا کہ اس سال ملک میں ضرورت سے 10لاکھ ٹن گندم کم پیدا ہوئی ہے۔ حکومت کو یہ گندم 1650روپے من درآمد کرنا پڑے گی۔ محکمہ زراعت، خوراک و پاسکو کی نااہلی اور عدم توجہ سے گندم کے پیداواری و خریداری اہداف بری طرح ناکام رہیں گے۔

(جاری ہے)

اس سال ملک میں 26ملین ٹن گندم پیدا کرنی چاہیے تھی۔ جبکہ گندم کی پیداوار25ملین ٹن سے بھی کم آرہی ہے۔ جس کی وجہ پنجاب حکومت کی ناقص پالیسیاں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہری آبادی کیلئے حکومت کے پاس کم از کم90لاکھ ٹن گندم ہونی چاہیے جبکہ اس سال حکومت کسانوں پر ڈنڈے برسانے کے باوجود50سے 55لاکھ ٹن گندم چھین پائے گی اور یوں شہری آبادی بجلی، گیس، پانی ، امن عامہ، صحت و تعلیم کے بعد اب خوراک بھی حاصل نہیں کر پائے گی۔ اب بھی موقع ہے کہ حکومت فوری طور پر گندم کے نرخ 1400روپے من کرکے 90لاکھ ٹن گندم کی خریداری یقینی بنائے ، ورنہ سارا سال لوگوں کو آٹے اور روٹی کیلئے قطاروں میں لگنا پڑیگا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں