فلم انڈسٹری میں شہنشاہ ظرافت کا خطاب پانیوالے نامور کامیڈین منور ظریف کی 38ویں برسی (منگل) کو منائی جائیگی،منور ظریف نے 300سے زائد اردو اور پنجابی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے،تین بار نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا

اتوار 27 اپریل 2014 13:25

فلم انڈسٹری میں شہنشاہ ظرافت کا خطاب پانیوالے نامور کامیڈین منور ظریف کی 38ویں برسی (منگل) کو منائی جائیگی،منور ظریف نے 300سے زائد اردو اور پنجابی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے،تین بار نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اپریل۔2014ء) پاکستان فلم انڈسٹری میں شہنشاہ ظرافت کا خطاب پانے والے نامور کامیڈین منور ظریف کی 38ویں برسی منگل کو منائی جائیگی۔برسی کے موقع پر انکے اہل خانہ اور مداحوں کی طرف سے قرآن خوانی کا انعقاد کیا جائے گا ۔ منور ظریف 25دسمبر 1940ء کو گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے وہ معروف کامیڈین ظریف کے بھائی تھے۔

انہوں نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز 1961ء میں کیا اور 1964ء میں فلم ”ہتھ جوڑی“سے بھرپور شہرت حاصل کی جس کے بعد وہ فلم انڈسٹری کی ضرورت بن گئے ۔ منور ظریف نے رنگیلا کے ساتھ جوڑی بنائی اور پرستاروں کے دلوں میں گھر کر لیا۔ ر نگیلا اور منور ظریف کی جوڑی فلموں میں کامیابی کی ضمانت سمجھتی جاتی تھی اور انہیں کامیڈین ہیروکا خطاب بھی ملا۔

(جاری ہے)

منور ظریف نے اپنے 16سالہ فلمی کیرئیر میں300سے زائد اردو اور پنجابی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ جن میں بنارسی ٹھگ، منجھی کتھے ڈاوا ں، بہاروں پھول برساؤ، ہیر رانجھا ، نوکر ووہٹی دا ، جیرا بلیڈ ، خوشیاں ، زینت ، رنگیا اور منور ظریف ، شیدا پستول ، ڈانڈیاں ، ہتھ جوڑی ، پردے میں رہنے دو ، عشق دیوانا ، موج میلہ، شوقن میلے دی ، دامن اور چنگاری، چکر باز ، ہمراہی، بد تمیزجیسی فلموں نے ان کی شہرت کو چار چاند لگا دیئے ۔ منور ظریف کو ان کی جاندار اداکاری پر تین بار نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ۔ منور ظریف 29اپریل 1976ء کو دل کا دورہ پڑنے کے باعث اس دنیا فانی سے رخصت ہو گئے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں