پنجاب فی الوقت آم، کنو، کھجور جیسے پھلوں کے ساتھ ساتھ باسمتی چاول کی بڑی مقدار بیرونی دنیا کو فراہم کر رہا ہے‘ڈاکٹر فرخ جاوید ، فوڈ سپلائی چین پراجیکٹ پر عمل پیرا ہو کر اور گلوبل گیپ سرٹیفیکیشن حاصل کر کے کسان عالمی منڈیوں تک رسائی حاصل کر رہے ہیں‘ صوبائی وزیرزراعت

جمعہ 18 اپریل 2014 19:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل۔2014ء) صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہا ہے کہ ڈنمارک نے پنجاب کی زراعت میں دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے کسانوں کی تربیت اور طاقتور بیج فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے، ڈنمارک خاص طور پر آلو کی فصل کو بہتر بنانے میں محکمہ زراعت پنجاب کی رہنمائی کرے گا، ابتدائی طور پر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ڈنمارک سے لائے گئے آلو کے بیج کی کاشت کی جائے گی،ہمارے کسانوں نے سخت محنت اور تندہی سے نا صرف اچھی فصل حاصل کر رہے ہیں بلکہ گلوبل گیپ سرٹیفیکیشن بھی حاصل کی جس سے عالمی منڈیوں میں ہماری رسائی ممکن ہوئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈنمارک کے سفارت خانے سے آئے زرعی ماہرین کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیر زراعت سے ملاقات کرنے والوں میں وفد کے سربراہ وارنرکوفوڈ ملر، ہینری جوئرجنسن، کمرشل ایڈوائیزر اسلم پرویز اور ڈی جی زراعت (توسیع) ڈاکٹر انجم علی شامل تھے۔ ڈینش وفد سے ملاقات میں ڈاکٹر فرخ جاوید نے بتایا کہ پنجاب فی الوقت آم، کنو، کھجور جیسے پھلوں کے ساتھ ساتھ باسمتی چاول کی بڑی مقدار بیرونی دنیا کو فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اگنے والی اجناس غذائیت سے مالا مال ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ سپلائی چین پراجیکٹ پر عمل پیرا ہو کر اور گلوبل گیپ سرٹیفیکیشن حاصل کر کے ہمارے کسان عالمی منڈیوں تک رسائی حاصل کر رہے ہیں اور یہ اجناس ڈنمارک کی منڈیوں تک پہنچائی جا سکتی ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈینش وفد کے سربراہ وارنرکوفوڈ ملر نے کہا کہ انکی حکومت پنجاب حکومت کے ساتھ دیر پا مراسم قائم کرنا چاہتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں زرعی شعبے میں تعاون کے کثیر مواقع موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھانا ہو گا۔ صوبائی وزیر زراعت داکٹر فرخ جاوید نے ڈنمارک سے آئے وفد کو تمام تر تعاون کی یقین دہانی کروائی اور ملاقات کو دونوں ممالک کے مابین زرعی تعاون کے روشن دورکا آغاز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح پنجاب خوراک کی پیداوار میں نا صرف اپنی ضروریات پوری کر سکے گا بلکہ برآمد کر کے زر مبادلہ بھی کما سکے گا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں