پاکستان نے ورلڈ کپ2015 ء کی تیاری کے حوالے سے حکمت عملی طے کرلی

پیر 14 اپریل 2014 15:49

پاکستان نے ورلڈ کپ2015 ء کی تیاری کے حوالے سے حکمت عملی طے کرلی

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14اپریل 2014ء) پاکستان نے ورلڈ کپ2015 ء کی تیاری کے حوالے سے حکمت عملی طے کرلی۔ تفصیلات کے مطابق عالمی کپ 2015ء سر پر کھڑا ہے اور اب ایک روزہ کرکٹ میں پے در پے شکستوں سے دوچار قومی کرکٹ ٹیم کیلئے کوئی راہ فرار نہیں دکھائی دیتی۔ گزشتہ سال کے اوائل میں بھارت کو اسی کی سرزمین پر ہرانے کے بعد ایک روزہ طرز کی کرکٹ میں مایوس کن انداز میں شکستیں ہوئیں یہاں تک کہ پاکستان کو ایشیائی چمپئن کے اعزاز سے بھی محروم ہونا پڑا۔

رہی سہی کسر ورلڈ ٹی ٹونٹی میں مایوس کن کارکردگی نے پوری کردی، جہاں پاکستان تاریخ میں پہلی بار سیمی فائنل تک رسائی میں بھی ناکام رہا۔ اب پاکستان کرکٹ کے کرتا دھرتا سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں کہ آخر اب عالمی کپ 2015ء سے قبل باقی رہ جانے والے دس ماہ میں ایسا کیا کیا جائے کہ اہم ترین ٹورنامنٹ کیلئے ایسا دستہ تشکیل پانے میں کامیابی حاصل ہو جو فتوحات کے جھنڈے گاڑ سکے۔

(جاری ہے)

اس سوال کا جواب یہ ڈھونڈا گیا ہے کہ قومی سطح کی تین ٹیمیں بنائی جائیں، جن کے درمیان مقابلے ہوں اور بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑی عالمی کپ 2015ء میں ملک کی نمائندگی کے حقدار قرار پائیں گے ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان گرین، پاکستان بلو اور پاکستان وائٹ کے نام سے ملک کے بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل تین دستے تشکیل دیے جائیں گے اور ان کے تمام کھلاڑیوں کو تربیت کے لیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی طلب کیا جائے گا۔

ابتدائی طور پر تو پاکستان کو نئی سلیکشن کمیٹی اور کوچنگ عملے کی تعیناتی کا انتظار ہے۔ اول الذکر نشست راشد لطیف کی جانب سے عہدہ قبول نہ کیے جانے کی وجہ سے خالی ہے جبکہ ورلڈ ٹی ٹونٹی میں ہیڈ کوچ اور فیلڈنگ کوچ کی ملازمت کی میعاد مکمل ہونے کے بعد ان عہدوں پر بھی تقرریاں ہونا باقی ہے۔پاکستان کو ماہ اگست میں سری لنکا کا دورہ کرنا ہے اور تب تک اہم تقرریوں اور بعد ازاں منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے خاصا وقت دستیاب ہوگا۔ اگر اس منصوبے پر درست سمت میں کام کیا جائے تو بلاشبہ عالمی کپ 2015ء سے قبل پاکستان بہترین تیاری کرسکتا ہے اور سری لنکا کے علاوہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز بہترین کھلاڑیوں کے انتخاب میں معاون ثابت ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں