بیرونی قوتوں نے تخریب کاری و دہشت گردی کیلئے پاکستان کو خصوصی ہدف بنارکھا ہے‘ حافظ محمد سعید

جمعرات 10 اپریل 2014 16:03

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10اپریل 2014ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بیرونی قوتوں نے تخریب کاری و دہشت گردی کیلئے پاکستان کو خصوصی ہدف بنارکھا ہے، بلوچستان اور اسلام آباد میں ہونے والے بم دھماکے وطن عزیزپر مسلط کردہ جنگ کا حصہ ہیں، ملک میں امن و امان کے قیام کیلئے اسلام دشمن قوتوں کی مداخلت ختم کرنا انتہائی ضرور ی ہے،جنگیں صرف فوجیں نہیں بلکہ قومیں لڑاکرتی ہیں،پاکستان کو درپیش مسائل کے حل اور بیرونی سازشوں کے توڑ کیلئے اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے، احیائے نظریہ پاکستان مہم ملک گیر سطح پر جاری ہے، نظریہ پاکستان کانفرنسوں، جلسوں اور سیمینارز کا سلسلہ مزید وسیع کریں گے۔

وہ جماعةالدعوة کے زیر اہتمام میجر اکرم شہید پارک میں نظریہ پاکستان کانفرنس کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

حافظ محمد سعید نے کہاکہ بلوچستان ، سندھ اور ملک کے دیگر حصوں میں تخریب کاری و دہشت گردی میں انڈیا کے ملوث ہونے کی باتیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ جب پارلیمنٹ کے ان کیمرہ اجلاسوں میں یہ سب کچھ تسلیم کیاجاتا ہے تو پھرہم سمجھتے ہیں کہ بھارت کی دہشت گردانہ کاروائیوں اور اس کے گھناؤنے کردار کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا چاہیے‘ اس پر کسی صورت خاموش نہیں رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ فرقہ واریت امت مسلمہ کیلئے زہر قاتل ہے۔ امت کا وجود مستحکم کرنے کیلئے اس ناسورسے نجات حاصل کرنا بہت ضرور ی ہے۔ پاکستان لاالہ الااللہ کی جاگیر ملک ہے۔ مسلمان قرآن و سنت کا پرچم تھام لیں تو فرقہ واریت ختم ہو جائے گی۔ جماعةالدعوة اسی مقصد کے تحت پانچوں صوبوں و آزاد کشمیر میں احیائے نظریہ پاکستان مہم جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ لسانی جھگڑوں اور فرقہ واریت ختم کر کے ایک بار پھر قوم میں وہی جذبے پیداکئے جاسکیں جو قیام پاکستان سے قبل مسلمانوں میں تھے۔

حافظ محمد سعید نے کہاکہ امت مسلمہ اسلام دشمن قوتوں کے مقابلہ کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن کرکھڑی ہو جائے۔ عوام کا ہر طبقہ ملک و ملت کے دفاع کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ اغیار کی غلامی سے نکلے بغیر خطوں وملکوں کاتحفظ ممکن نہیں ہے۔بھارت آٹھ لاکھ فوج کے ذریعہ طاقت و قوت کے بل بوتے پر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کچلنا چاہتا ہے لیکن وہ اپنے اس مذموم منصوبہ میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہاکہ قرآن ہر دور اور ہر قسم کے حالات میں مسلمانوں کی رہنمائی کرتا ہے لیکن افسوسناک امر یہ کہ ہم نے اسلام کو نماز، روزہ تک محدود کر رکھاہے قومی و بین الاقوامی سطح کے معاملات میں اسلامی تعلیمات سے رہنمائی نہیں لی جاتی۔مسلم حکمرانوں کی ذمہ داری مسلمانوں کو اللہ کے دین پر جمع کرنا ہے اگر ہم ایسا کریں گے تو ہر حال میں اللہ کی مدد ہمارے ساتھ ہو گی ۔

انہوں نے کہاکہ مسلمان اپنے گھروں میں قرآن و سنت نافذ کریں ۔خواتین پردہ کریں‘ اپنے بچوں کی تربیت دینی بنیادوں پر کریں اور انہیں ایسے تعلیمی اداروں میں داخل نہ کروائیں جہاں ان کے عقیدے و ایمان برباد ہو نے کا اندیشہ ہو۔جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما مولانا سیف اللہ خالد نے کہاکہ بیرونی قوتیں مسلمانوں کو علاقائیت اور زبانوں کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتی ہیں۔

اسی بنیاد پر سندھ، بلوچستان اور دیگر خطوں میں علیحدگی کی تحریکیں کھڑی کرنے اور مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ فرقہ واریت اور گروہ بندیوں کے سلسلے ترک کئے جائیں۔ جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما مولانا نصر جاوید، مولانا احسان الحق شہباز، حافظ عبدالغفار و دیگرنے کہاکہ مسلمانوں کے معاشرے لاالہ الااللہ کی بنیاد پر تشکیل پاتے ہیں۔نوجوان نسل کو قیام پاکستان کے مقاصد سے صحیح طور پر آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں