پانی کے مسئلہ پر توجہ نہ دے کر حکومت آنیوالی نسلوں کا مستقبل خطرے میں ڈال رہی ہے، پانی کے معاملہ پر ایمرجنسی لگائی جائے‘ عمران خان،مستقبل میں پاکستان کیساتھ ساتھ افغانستان اور بھارت بھی پانی کے بحران کاشکار ہوگااور پانی پر جنگیں ہوں گی، سربراہ تحریک انصاف

ہفتہ 22 مارچ 2014 22:07

پانی کے مسئلہ پر توجہ نہ دے کر حکومت آنیوالی نسلوں کا مستقبل خطرے میں ڈال رہی ہے، پانی کے معاملہ پر ایمرجنسی لگائی جائے‘ عمران خان،مستقبل میں پاکستان کیساتھ ساتھ افغانستان اور بھارت بھی پانی کے بحران کاشکار ہوگااور پانی پر جنگیں ہوں گی، سربراہ تحریک انصاف

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2014ء) پاکستا ن تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ پانی کے مسئلہ پر توجہ نہ دے کر حکومت آنیوالی نسلوں کا مستقبل خطرے میں ڈال رہی ہے، مستقبل میں پاکستان کے ساتھ ساتھ افغانستان اور بھارت بھی پانی کے بحران کاشکار ہوگااور پانی پر جنگیں ہوں گی، حکومت فوری طور پر پانی کے معاملہ پر ایمرجنسی لگائے اور افغانستان اور بھارت کے ساتھ مل کر عالمی واٹر کانفرنس کا انعقاد کرے ،افغانستان ، بھارت اور پاکستان مل کر پانی کا مسئلہ حل کرسکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز تحریک انصاف پنجاب کے زیراہتمام لاہور میں پانی کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان میں پانی کے بحران اور اس کا حل کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے ویڈیو خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید ، صوبائی صدر اعجاز احمد چوہدری ، صوبائی جنرل سیکرٹر ی ڈاکٹر یاسمین راشد ، عندلیب عباس ، رکن اسمبلی میاں اسلم اقبال، ندیم ہارون ،ڈاکٹر ایم ایس شفیق، کرنل (ر) اسلام الحق، وآبی ماہرین نے بھی خطاب کیا،

عمران خان نے کہاکہ دنیا میں کوئی کام ایسا نہیں جو انسان حل نہ کرسکے ، آبی ذخائر نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کی زراعت بری طرح متاثر ہورہی ہے،اڑھائی سے تین لاکھ بچے گندہ پانی پینے کی وجہ سے مررہے ہیں اور عوام مختلف بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں،ابھی سے پانی بچانے کی کوشش نہ کی گئی تو مستقبل میں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اعجاز احمد چودھری نے کہاکہ پنجاب کے پاس آبی ذخائر نہیں ہیں، پانی کے بغیر نہ انسان کی زندگی ہے نہ زراعت ممکن ہے،تحریک انصاف پانی کے مسئلہ پر آگاہی مہم جاری رکھے گی،نواز لیگ نے پانی کے مسئلہ پر کوئی توجہ نہیں دی،پانی کے مسئلہ پر آگاہی کو تعلیمی نصاب میں شامل کیا جاناچاہیے تاکہ بچے پانی کی اہمیت اور پانی کے ضیاع کو روکنے سے متعلق آگاہی حاصل کرسکیں،تحریک انصاف کے دورِ حکومت میں پانی کا قابل ِ عمل حل پیش کیا جائے گا۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ اگر پانی کے مسئلہ پر پاکستان میں ایمرجنسی نہ لگائی گئی تو پاکستان تباہ کرنے کے لیے کسی دشمن کی ضرورت نہیں خود ہی اپنے ہاتھوں اپنا ملک تباہ کردیں گے،صوبائی دارالحکومت میں نواز شریف اور حمزہ شہباز کے حلقوں میں عوام کوپینے کا گندہ پانی پلایاجارہاہے،ا

یک ریسرچ کے مطابق 2050ء میں پاکستان میں پینے کا میٹھاپانی دستیاب نہیں ہوگا،بڑھتی ہوئی آبادی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے آئندہ پینے کا پانی نہیں ہوگا،عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

میاں محمود الرشید نے کہا کہ پانی کے مسئلہ پر نوازلیگ کی حکومت کی کوئی توجہ نہیں، حکومت کی ترجیحات ایسے مسائل نہیں ،حکومت کو میٹروبس کے سوا کچھ نظر ہی نہیں آتا،فلٹریشن پلانٹ کے نام پر فراڈ کیا جارہا ہے ، 90فیصد فلٹریشن پلانٹ ناکارہ ہوچکے ہیں،فلٹریشن پلانٹس میں مضرِ صحت پانی لوگوں کو پلایا جارہاہے ،پنجاب میں جانور اور انسان ایک جگہ سے پانی پی رہے ہیں،حکومت اپنی ترجیحات بدلے۔

میاں اسلم اقبال اور عندلیب عباس نے کہاکہ ملک میں 63 فیصد عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، ہر سال تین لاکھ بچے صاف پانی نہ ملنے کی وجہ سے مر جاتے ہیں۔ پاکستان میں پانی کی کمی کی وجہ سے ایتھوپیا کے ساتھ اس کا موازنہ ہوتا ہے۔98 فیصدصنعتیں پانی کو بغیر صاف کئے دریاؤں میں ڈال دیتی ہیں حکومت ان کو اس لئے سزا نہیں دیتی کیونکہ حکومت کے اپنے آدمی صنعتیں لگائے بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف پانی کی اہمیت اور اس کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے آگاہی مہم چلائے گی اس سلسلہ میں تعلیمی اداروں میں جا کر طلباء کو آگاہی دی جائے گی ، عوامی سطح پر سیمینارز اور تقریبات واٹر ایشو پر منعقدکی جائیں گی،صوبے میں زرعی زمینوں کوہاؤسنگ سکیموں میں تبدیل کرنے پر پابندی عائد کی جائے، حکومت تعلیمی نصاب میں پانی محفوظ کرنے کے طریقے شامل کرے تاکہ معاشرے کو پانی کے فوائد اور اہمیت سے آگاہی حاصل ہوسکے،

لاہورکو پیرس بنانے کی دعویدار حکومت پینے کا صاف پانی تک تو دے نہیں سکی اور دعوے شہر کو پیرس بنانے کے کیے جاتے ہیں۔

سیمینار میں چوہدری اشفاق،عبدالعلیم خان، میاں افتخار، رانا ساجد شوکت، عثمان سعید بسراء ،ثوبیہ کمال ، سعدیہ سیف، ڈاکٹر فاروق طاہر چشتی، عالیہ حمزہ ملک ، ایم پی ایز شنیلا روت، ڈاکٹر نوشین حامد معراج، سعدیہ سہیل، راحیلہ مہدی، حسین جعفری، مدثر احمد، عامر گجر، رانا امتیاز علی خان، مہر فیاض ، وقاص افتخار بٹ، گلریز اقبال، ندیم نثار، متصب سندھو، قاسم اکرم وڑائچ، عمران یوسف گجر، جمشید بٹ، رانا اختر حسین ،رانا ضمیر ڈیال،ڈاکٹر سیمی بخاری، صائمہ شوکت، عبیدالرحمان ،تنویر ارشد جوئیہ، محمود جوئیہ ایڈووکیٹ، شہزادی اورنگزیب، آسیہ بی بی، عفت بخاری، اظہر چوہدری، اصغر خان، ہمامقصود ، عدیل ہاشمی، عدنان جمیل، رضوان رضی، کلیم حفیظ ، سمیرابتول، رانا تنویر، عثمان ظہیر، احمد رحیم، نویداحمدانصاری، عرفان احمد، اشتیاق، شہریار ، فرحان چشتی ، اورنگزیب سمیت بڑی تعداد میں زراعت کے شعبے سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں