مذاکرات کے دوران ملک میں جس طرح کا امن ہونا چاہئے تھا وہ ابھی تک نظر نہیں آرہا‘ حمزہ شہبازشریف، حکومت مذاکرات کے ذریعے ملک میں امن چاہتی ہے مگر قوم اس سلسلے میں ہرقسم کی صورتحال کیلئے تیار رہے، مرکزی رہنما مسلم لیگ ن

منگل 18 مارچ 2014 19:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ مذاکرات کے دوران ملک میں جس طرح کا امن ہونا چاہئے تھا وہ ابھی تک نظر نہیں آرہا، حکومت مذاکرات کے ذریعے ملک میں امن چاہتی ہے مگر قوم اس سلسلے میں ہرقسم کی صورتحال کیلئے تیار رہے،طالبان سے مذاکرات کا عمل بہت شفاف ہے، وزیراعظم نواز شریف اس معاملے پرعمران خان کے گھر بھی گئے، پنجاب کی تمام جیلوں میں قیدیوں کیلئے واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کئے جائیں گے ، اسیروں کو جیلوں میں سپورٹس کمپلیکس سمیت تمام بنیادی اور تفریحی سہولیات فراہم کی جائیں گی ، قیدیوں کے ساتھ جیل وارڈنز کے رویے میں بہتری لانے کے لئے جیل وارڈنز کی ٹریننگ اور مانیٹرنگ کا انتظام کیا جا رہا ہے ، جیلوں کو اذیت خانوں کی بجائے اصلاحی مراکز بنانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ، اللہ کو راضی کرنے کا بہترین طریقہ اللہ کی مخلوق کو راضی کرنا ہے ۔

(جاری ہے)

حمزہ شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار سنٹرل جیل کوٹ لکھپت میں 84 غریب اور نادار قیدیوں کی حکومت پنجاب کی طرف سے جرمانوں اور دیت کی ادائیگی کے بعد رہائی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مذکورہ قیدی اپنی قید پوری کر چکے تھے مگر جرمانوں اور دیت کی ادائیگی کی مالی سکت نہ رکھنے کی وجہ سے ابھی تک جیل میں تھے۔

تقریب میں وزیر جیل خانہ جات عبدالوحید، وزیر اقلیتی امور خلیل طاہر سندھو، ارکان اسمبلی شازیہ مٹو، رانا مبشر اقبال، میاں نصیر اور رانا شمشاد کے علاوہ آئی جی جیل خانہ جات پنجاب فاروق نذیر اور دیگر جیل حکام موجود تھے۔ تقریب میں ایم این اے حمزہ شہباز شریف نے مسیحی قیدیوں کو ایسٹر کے تحائف پیش کئے اور اسیران کی سہولت کیلئے قائم کئے جانے والے پی سی او کا بھی افتتاح کیا۔

انہوں نے جیل کے ہسپتال میں نئے قائم کئے ایکسرے یونٹ کا بھی افتتاح کیا۔حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کی قیادت نے یہ بات طے کرلی ہے کہ ملک کو امن کا گہوارہ بنانا ہے کیونکہ ہمارے جوانوں اور شہریوں کو شہید کیا جا رہا ہے اگر روز لاشیں گرتی رہیں تو معیشت کیسے سنبھلے گی ،قوم اب لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک گئی ہے۔ امن کاراستہ کیسے حاصل کرناہے اس کیلئے کوئی بھی آپشن کھلا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کا عمل بہت شفاف ہے، وزیراعظم نواز شریف اس معاملے پرعمران خان کے گھر بھی گئے، مذاکرات کے دوران ملک میں جس طرح کا امن ہونا چاہئے تھا وہ ابھی تک نظر نہیں آرہا۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن بلا تفریق جاری ہے اور انہیں اس بات پر خوشی ہے کہ عوام بھی آپریشن سے متعلق حکومتی موقف کے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں سیاسی بھرتیاں کر کے پولیس کا نظام خراب کیا گیا۔ پنجاب پولیس میں اصلاحات نافذ کر دی ہیں اور سپاہی کی تعیناتی کے لئے بھی ایک نظام وضع کیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ ملکی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے اور وہ لوگ جو دعوی کرتے تھے کہ ڈالر نیچے آیا تو استعفیٰ دے دیں گے اب منہ چھپاتے پھر رہے ہیں ۔

قبل ازیں اپنے خطاب میں حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ وہ خود بھی 6 ماہ قید کاٹ چکے ہیں اس لئے قیدیوں کے مسائل سے پوری طرح آگاہ اور ان مسائل کے حل کے سلسلے میں پختہ عزم رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر کے جیل خانوں میں قیدیوں سے ملاقات کیلئے آنے والے ان کے اہل خانہ کیلئے شیڈز بنوا دیئے گئے ہیں ، قیدیوں کے علاج پر مامور ڈاکٹرز کو جیل خانوں میں ہی رہائش گاہیں فراہم کر دی گئی ہیں - قیدیوں کی روزانہ خوراک کی رقم 50 روپے روزانہ میں 30 روپے کے اضافے سمیت اسیران کی فلاح و بہبود کے درجنوں منصوبے مکمل ہو چکے ہیں اور بیسیوں پر کام جاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ انسانیت کی قدر کرنا بہترین سیاست اور سب سے بڑی نیکی ہے۔ انہوں نے رہائی پانے والے قیدیوں پر زور دیا کہ وہ واپس گھروں میں جا کر اپنے والدین کی خدمت کریں کیونکہ ان کی رہائی میں ان کے والدین کی دعاؤں کا بڑا دخل ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں