قومی اسمبلی کی طرح پنجاب اسمبلی کے ارکان کو بھی بلیو پاسپورٹ جاری کیا جائے ،صوبائی اسمبلی میں پانچ قراردادیں منظور،پنجاب حکومت جاگ رہی ہے ،جرائم کے واقعات پر سخت ایکشن لیا جاتا ہے ،اپوزیشن صرف تنقید کی بجائے مثبت تجاویز بھی دے ‘ وزیر قانون،اپوزیشن کو خوف ہے ان کیساتھ جو 2013کے انتخابات میں ہوا 2018ء کے انتخابات میں وہ ری پلے نہ ہو جائے ‘ رانا ثنا اللہ

منگل 18 مارچ 2014 19:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2014ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت جاگ رہی ہے اور جرائم کے واقعات پر سخت ایکشن لیا جاتا ہے ،پنجاب بھر میں ریجنل اور ڈسٹرکٹ پولیس افسران کی تعیناتیوں سے قبل خفیہ اداروں کے ذریعے انکی اہلیت اور ریکارڈ کی مکمل چھان بین کی گئی ، حکومت تھانہ کلچر کی تبدیلی کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے اپوزیشن صرف تنقید ہی نہیں بلکہ اسکے لئے اپنی مثبت تجاویز دے ،اپوزیشن کو صرف یہ خوف ہے کہ انکے ساتھ جو 2013کے انتخابات میں ہوا 2018ء کے انتخابات میں وہ ری پلے نہ ہو جائے ،اپوزیشن سمیت مغرب کی آنکھ کا تارا بننے کی کوشش کرنے والی این جی اوز کو بھی یہ توفیق نہیں ہوئی کہ وہ مظفر گڑھ کی طالبہ کے گھر جا کرانہیں جھوٹی تسلی ہی دے آتے ۔

(جاری ہے)

وہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کی صوبے میں امن امان کی صورتحال کے بارے میں پوائنٹ آف آرڈر کا جواب دے رہے تھے ۔ وزیر قانون نے کہا کہ پنجاب دس کروڑ عوام کا صوبہ ہے لیکن اپوزیشن لیڈر اکا دکا واقعات پر واویلا کر کے یہ ثابت نہیں کر سکتے کہ پورے صوبے میں ہی ایسی صورتحال ہے ۔پنجاب حکومت جاگ رہی ہے اگر کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اس پر ایکشن بھی لیا جاتا ہے ۔

مظفر گڑھ کے واقعہ پر وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے فوری ایکشن لیتے ہوئے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے موثر اقدام کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپوزیشن کو یقین دلاتا ہوں کی جہاں کہیں بھی ظلم کا واقعہ ہوا نہ صرف اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا بلکہ اس کے خلاف جو کچھ بھی ہو سکا وہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف اپوزیشن کا یہ واویلا ہے کہ 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی اوردوسری طرف خود اعتراف کرتی ہے کہ سب سے زیادہ ووٹ (ن) لیگ نے حاصل کئے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشتگردی ختم ہو گی تو امن امان میں بہتری آئے گی۔ علاوہ ازیں پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں مفاد عامہ کی پانچ قرار دادیں متفقہ منظور جبکہ چوہدری عامر سلطان چیمہ کی قرارداد ان کی عدم موجودگی کی وجہ سے نمٹا دی گئی۔احمد شاہ کھگھہ کی رہائشی سکیموں کے حوالے سے قرارداد میں کہا گیا کہ جو بھی اخبارات پرائیویٹ رہائشی سکیموں کے اشتہارات دیں انہیں چاہیے کہ وہ این او سی بھی شائع کریں تاکہ عوام دھوکہ نہ کھائیں ۔

شمیلہ اسلم کی قرارادد میں مطالبہ کیا گیا تمام تعلیمی اداروں میں مرحلہ وار بیسک لائف سپورٹ اور فائر سیفٹی کی تربیت کو لازمی قراردیا جائے تاکہ بوقت ضرورت طلباء ناگہانی آفت سے نبر آزما ہو سکں ۔شنیلہ رت کی قرارداد میں اساتذہ کی طرف سے طلبہ پر جسمانی تشدد کی روک تھام کے لئے قانون سازی کا مطالبہ کیا گیا ۔میاں محمود الرشید کی طرف سے پیش کی جانے والی قرارداد میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ تمام پبلک مقامات پر سکیورٹی انتظامات کو بہتر کیا جائے تاکہ دہشتگردی سے موثر طریقے سے نمٹا جا سکے جبکہ اویس قاسم خان کی طرف سے پیش کی جانے والی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا قومی اسمبلی کی طرح صوبائی اسمبلی کے ارکان کو بھی بلیو پاسپورٹ جاری کیا جائے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں