کشمیر پر آئرش یا سکاٹش طرز کے کسی حل کو ٹھونسنے کی بھارت کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو گی‘ سید منور حسن، مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوا م متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دیناہے ‘ امیر جماعت اسلامی

اتوار 16 مارچ 2014 22:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2014ء) امیر جماعت اسلامی سید منورحسن نے بھارتی وزیر خارجہ کے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے اجلاس میں دیئے گئے اس بیان کہ ” مسئلہ کشمیر کا آئرش اور سکاٹش طرز پر حل زیر غور ہے “ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر پر آئرش یا سکاٹش طرز کے کسی حل کو ٹھونسنے کی بھارت کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو گی ، مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوا م متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دیناہے ، بھارت کی آٹھ لاکھ فوج نے کشمیر کو یرغمال بنارکھاہیں دنیا بھر میں کوئی خطہ زمین ایسا نہیں جہاں ڈیڑھ کروڑ لوگوں پر آٹھ لاکھ فوج مسلط ہو ، کشمیری عوام بھارت کے پنجہٴ استبداد سے آزادی چاہتے ہیں اور کسی ایسے حل کو ہر گز قبول نہیں کریں گے جس میں حق خودارادیت کو سلب کر کے انہیں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے غلام بنالیا جائے ۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں سیدمنور حسن نے کہاکہ بھارت نے 65 سال قبل عالمی برادر ی کے سامنے وعدہ کیا تھاکہ وہ کشمیر ی عوام کی خواہش پر انہیں حق خود ارادیت دینے کو تیار ہے اور جلد ہی کشمیر میں ریفرنڈم کروادیا جائے گا تاکہ کشمیریوں کی مرضی معلوم کی جاسکے کہ وہ بھارت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا پاکستان کے ساتھ ،لیکن بھارتی سرکار آج تک لیت و لعل سے کام لیتی چلی آ رہی ہے اورمتنازعہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ کہنا شروع کر دیا ہے ۔

بھارت نے اقوام متحدہ میں کیے گئے اپنے وعدے کو پورا نہیں کیا ۔ کشمیر پر اقوام متحدہ میں کئی یاداشتیں پیش کی جاچکی ہیں لیکن اقوا م متحدہ امریکہ بھارت اور اسرائیل کی لونڈی بنی ہوئی ہے ۔ کشمیر اور فلسطین کے کروڑوں مسلمان نصف صدی سے زائد عرصہ سے یہودو ہنود کے ہاتھوں بدترین ظلم و بربریت کا شکار ہیں ۔ انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کی کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالی کے بارے میں سینکڑوں قرار دادیں چیچ چیخ کر عالمی برادری کے ضمیر کو جگانے کی کوشش کررہی ہیں لیکن عالمی برادری کا اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ امتیازی رویہ ان مسائل کے حل کی راہ میں رکاوٹ بناہوا ہے ۔

سیدمنورحسن نے کہاکہ عالمی برادری نے مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف فوری توجہ نہ دی تو خطرہ ہے کہ جنوبی ایشیا میں لامحدود ایٹمی جنگ نہ چھڑ جائے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی قوتیں ہیں اور بھارت آئے روز پاکستان کی سرحداور کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری کر کے معصوم شہریوں کو نشانہ بناتا رہتاہے جس سے کسی وقت بھی دونوں ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ بھڑک اٹھنے کا خدشہ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ عالمی امن کے لیے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے تاکہ اربوں انسانوں کی زندگیوں کو ہولناک جنگ سے بچایا جاسکے ۔دریں اثنا سیدمنورحسن نے وزیر دفاع کے اس بیان کو مایوس کن اور قابل مذمت قرار دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مارچ میں مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو مارچ میں ہی مارچ ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ نجانے کیوں وزیر دفاع بار بار مذاکرات کی ناکامی کا واویلا کرتے ہیں ۔ انہیں مذاکرات کی کامیابی کا بیان دے کر عوام کے اندر امید پیدا کرنے اور مایوسی کے خاتمے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ بہتر تھاکہ وزیر دفاع ملکی سا لمیت اور بقا کے خلاف بھارت اسرائیل اور امریکہ کے گٹھ جوڑ اور سازشوں کا پردہ چاک کر کے اصل صورتحال سے قوم کو آگاہ کرتے ۔ سیدمنورحسن نے کہاکہ امریکی دباؤ پر شکیل آفریدی کی سزا میں دس سال کی کمی تو کرا دی گئی ہے لیکن امریکی قید میں پاکستان کی بیٹی عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے کوئی بات نہیں کی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں