پاکستان افغان مہاجرین کی با عزت وطن واپسی اور افغانستان سمیت خطے میں امن کا خواہشمند ہے ‘ وفاقی وزیر سیفران

پیر 10 مارچ 2014 14:55

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10مارچ 2014ء) فاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل(ر)عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان افغان مہاجرین کی با عزت وطن واپسی اور افغانستان سمیت خطے میں امن کا خواہشمند ہے ، پاکستان مہمان نواز ملک ہے ہم افغان مہاجرین کو زبردستی واپس نہیں بھیج سکتے لیکن ان سے ہمدردانہ اپیل ہے کہ 2015ء تک اپنے وطن واپس چلے جائیں ، افغان مہاجرین کو نئے رجسٹریشن کارڈ جار ی کئے جائینگے جس سے انہیں مشکلات کا سامنا نہیں کرناپڑے گا ، طالبان سے مذاکرات بارے فوج سے رائے لی جاتی ہے اور لی جانی بھی چاہیے ،الطاف حسین کا فوج کو آنے کی دعوت دینے کا بیان آرٹیکل 6کے زمرے میں آتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز کمشنر افغان مہاجرین کے دفتر کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے ذمہ داران سے ملاقات میں افغان مہاجرین کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا ۔ جنرل (ر) عبد القاد ر بلوچ نے کہا کہ پاکستان کئی سالوں سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کر رہا ہے ، ہم افغان مہاجرین کی با عزت وطن واپسی کے خواہشمند ہیں ، اسکے لئے 2015ء کا وقت دیا گیا ہے او ر اس مدت کے حوالے سے افغان حکومت اور عالمی سطح پرمتعلقہ اداروں کو بھی آگاہ کر دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم افغان مہاجرین کو زبردستی انکے وطن واپس نہیں بھیج سکتے لیکن ہماری ہمدردانہ اپیل ہے کہ وہ واپسی کے لئے دی گئی میعاد پر عمل کریں۔ انہوں نے میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین کا فوج کو آنے کی دعوت دینے کا بیان آرٹیکل 6کے زمرے میں آتا ہے ۔ ملک میں جمہوریت ہے اور اسے پھلنے پھولنے کا موقع دینا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے او ر اس کے پاس ایک بڑی فوج ہے اس کا سربراہ کسی سے نہیں ڈرتا تاہم معاملات حکمت عملی سے چلانے ہوتے ہیں۔ انہوں نے طالبان سے مذاکرات میں فوج کی شمولیت بارے کہا کہ طالبان سے مذاکرات بارے فوج سے رائے لی جاتی ہے اور لی جانی بھی چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں