کرکٹر عمر اکمل کے والد نے اپنے بیٹے کی جگہ ٹریفک وارڈن سے غیر مشروط معافی مانگ لی ، ٹریفک پولیس نے مقدمہ واپس لے لیا ،عمر اکمل کے والد نے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کے دفتر میں معافی نامہ پیش کیا جسے وارڈن ذیشان نے قبول کر لیا،کرکٹر کے والد نے ڈی آئی جی انوسٹی ذوالفقار حمید کا ہاتھ چوما ، مرسٹڈیز میں بیٹھا شخص بد تمیز نہیں ہو سکتا، محمد اکمل کی گفتگو۔ تفصیلی خبر

جمعرات 6 مارچ 2014 19:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6مارچ۔2014ء) قومی کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز عمر اکمل کے والد نے اپنے بیٹے کی جگہ ٹریفک وارڈن سے غیر مشروط معافی مانگ لی جسے ٹریفک وارڈن ذیشان نے قبول کر لیا،ٹریفک پولیس نے عمر اکمل کے خلاف مقدمہ بھی واپس لے لیا ۔ بتایا گیا ہے کہ عمر اکمل جو ان دنوں ایشیاء کپ کھیلنے کے لئے بنگلہ دیشن میں ہیں نے فون کر کے گھر والوں کو بتایا کہ وارڈن سے جھگڑا کیس کے باعث ایشیاء کپ میں پرفارمنس متاثر ہو رہی ہے جس پر جمعرات کے روز کرکٹر عمر اکمل کے والد نے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن لاہور ذوالفقار حمید سے ان کے دفتر میں ملاقات کی ۔

اس موقع پر چیف ٹریفک آفیسر سہیل چوہدری اور ٹریفک وارڈن ذیشان بھی موجود تھا ۔ عمر اکمل کے والد نے اپنے بیٹے کی جانب سے کسی بھی قسم کی بد تمیزی کرنے پر وارڈن ذیشان سے غیر مشروط معافی نامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک وارڈن ذیشان بھی میرے بیٹے جیسا ہی ہے اگر عمر اکمل سے کوئی غلطی ہوئی ہے تو وہ اس کی جگہ معافی مانگتے ہیں۔

(جاری ہے)

ٹریفک وارڈن ذیشان نے معافی نامہ قبول کر لیا ہے جس کے بعد ٹریفک پولیس نے عمر اکمل کے خلاف درج مقدمہ بھی واپس لے لیا ہے ۔

صلح ہونے کے بعد کرکٹر عمر اکمل کے والد نے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن ذوالفقار حمید کا ہاتھ چومااور گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرسٹڈیز میں بیٹھا شخص بد تمیز نہیں ہو سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں طرف سے بہتر رویہ ہونا چاہیے ۔واضح رہے کہ عدالت ٹریفک وارڈن سے جھگڑے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عمر اکمل کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں