لاہور، جوہر ٹاؤن میں آٹھ افراد کے قتل کیس میں پولیس کو مزید دو فورنزک رپورٹس موصول ہو گئیں،فنگر پرنٹس اور کرائم سین یونٹ نے اپنی رپورٹ میں نذیر اقبال کو ملزم قرار دیدیا

جمعہ 28 فروری 2014 23:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28 فروری ۔2014ء) صوبائی دارالحکومت کے علاقہ جوہر ٹاؤن میں آٹھ افراد کے قتل کیس میں پولیس کو مزید دو فورنزک رپورٹس موصول ہو گئیں ، کرائم سین یونٹ اور فنگر پرنٹ رپورٹ میں بھی نذیر ملزم ثابت ہو گیا۔18 فروری کو جوہر ٹاؤن میں آٹھ افراد کے قتل کی واردت میں پولیس کو ملزم کے بارے میں فورنزک لیبارٹری کو بھجوائی جانیوالی پانچ رپورٹس میں سے اب تک تین رپورٹس موصول ہوئی ہیں جن میں ہینڈ رائٹنگ ، کرائم سین یونٹ اور فنگر پرنٹ شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

ان رپورٹس کے مطابق نذیر نے 7 افراد کو قتل کر کے خودکشی کی۔ذرائع کے مطابق نذیر اقبال نے اعترافی خط 7فروری کو لکھا جبکہ واقعہ 18 فروری کو ہوا۔ خط لکھنے کے بعد دس دن میں نذیر اقبال نے اپنے منصوبے کو عملی شکل دینے کی متعدد کوششیں کیں ۔ رپورٹس کے مطابق نذیر اقبال کی جرابوں سے بھی کیمیکل ایمونیم فاسفیٹ ملا ہے اور نذیر کے چہرے اور جسم سے ملنے والے خون کے دھبے ائیر بورن ہیں مصنوعی نہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق حتمی ڈی این اے رپورٹ ملتے ہی نذیر اقبال کو ملزم ثابت کردیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں