نذیر طالب علمی کے زمانے سے ہی خواب آور گولیا ں کھاتا تھا ،چند ماہ قبل مقدار بڑھادی تھی ،مقتولین کے بھائیوں کا بیان

ہفتہ 22 فروری 2014 15:59

لاہو(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22فروری 2014ء )صوبائی دارالحکومت کے علاقہ جوہرٹاؤن میں ہلاک ہونے والے 8افراد کے ورثاء نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ نذیر طالب علمی کے زمانے سے ہی خواب آور گولیا ں کھاتا تھا اورموت سے چند ماہ قبل اس نے خواب آور ادویات کی مقدار بڑھادی تھی ۔

(جاری ہے)

مقتولین کے بھائی واجد اقبال نے بتایاکہ ہم نے نذیر کو ا س کے چڑ چڑ ے پن کی وجہ واہگہ باڈر کے قریب ایک مرلے کاالگ گھر بھی لے کردیا تھا تاکہ یہ علیحدہ رہے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس کی ٹانگ پرجھلسنے کے بھی نشان ہے اس کے علاج کے لئے ہم نے 24لاکھ روپے بھی خرچ کئے ۔بھائی ڈاکٹر نصیراقبال نے بتایا کہ نذیر کچھ عرصہ ہمارے گاؤں وہاڑی بھی رہ کرآیا ہے ۔اس نے وہاڑی میں اپنے ملازم پر تیزاب پھینکاتھا جس پر وہاں بھی اس کے خلاف مقدمہ درج ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں