لاہور، جوہر ٹائون قتل، سات مقتولین اور کینسر زدہ نذیر کی موت میں ایک سے ڈیڑھ گھنٹے کا فرق ہے ‘ پولیس کو حتمی پوسٹمارٹم رپورٹ موصول،نذیر کی موت نشہ آور ادویات کے زائد استعمال سے ہوئی ، جسم پر تشدد کا کوئی نشان بھی نہیں

جمعہ 21 فروری 2014 23:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 فروری ۔2014ء) لاہور کے علاقہ جوہر ٹاؤن میں قتل کئے جانیوالے آٹھ افراد کی حتمی پوسٹمارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سات مقتولین اور کینسر زدہ نذیر کی موت میں ایک سے ڈیڑھ گھنٹے کا فرق ہے ۔

(جاری ہے)

18فروری کو لاہور کے علاقہ جوہر ٹاؤن ای بلاک میں قتل ہونے والے آٹھ افراد کی ہلاکت کی پولیس کو موصول ہونیوالی حتمی پوسٹمارٹم رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ کینسر زدہ مریض نذیر کی موت نشہ آور ادویات کے زائد استعمال سے ہوئی ۔

جبکہ دیگر ساتھ افراد کے موت کی وجہ انکے سروں پر کند آلے سے گہری ضربوں سے ہوئی اور سروں پر تین سے چار وار کئے گئے ۔ رپورٹ میں سامنے آنے والی اہم بات یہ ہے کہ کند آلے سے مارے جانیوالے آخری شخص اور نذیر کی موت میں ایک سے ڈیڑھ گھنٹے کا فرق ہے ۔ پوسٹمارٹم کے مطابق نذیر کے جسم پر تشدد کا کوئی زخم موجود نہیں ۔ پورسٹمارٹم رپورٹ سے پولیس کے اس شبہ کو تقویت ملتی ہے جس میں نذیر کو سات افراد کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں