لاہور، قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے سابق بیویوں کو ہراساں کرنیوالااے ایس آئی کمرہ عدالت سے باہر نکلتے ہی گرفتار، اگر ایک اے ایس آئی آپ کے قابو میں نہیں تو باقی فورس کے بارے میں کیا کہا جاسکتا ہے، جسٹس مظاہر اکبر نقوی کا سی پی او فیصل آباد سے استفسار

بدھ 19 فروری 2014 20:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 فروری ۔2014ء) قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے سابق بیویوں کو ہراساں کرنے والے اے ایس آئی کو کمرہ عدالت سے باہر نکلتے ہی حراست میں لے لیا گیا ۔جبکہ عدالت نے حیرت سے استفسار کیا کہ یہ کیسا پولیس والا ہے، چھ چھ شادیاں کرتا ہے اور کسی کے قابو میں نہیں۔بدھ کے روز لاہورہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہرعلی اکبرنقوی نے کیس کی سماعت کی۔

فیصل آباد کی درخواست گزار نسیم بی بی نے موقف اختیارکیاکہ اس کے سابق شوہر اے ایس آ ئی مقصود نے اس کی برہنہ تصاویر اور ویڈیوزبنارکھی ہیں اور اب اسے بلیک میل کررہاہے ۔ نسیم بی بی کا الزام تھا کہ اے ایس آئی مقصود نے اس کی 19سالہ بیٹی کے لئے اس سے شادی کی اور طلاق کے باوجود بیٹی کو اس کے حوالے نہیں کررہا۔

(جاری ہے)

عدالت نے سی پی او فیصل آباد کو طلب کر لیا اور استفسار کیا کہ اگر ایک اے ایس آئی آپ کے قابو میں نہیں تو باقی فورس کے بارے میں کیا کہا جاسکتا ہے۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ پولیس ملک چلانے کے لیے بنیادی فورس ہے، پولیس کا حال یہ ہے تو ملک کا کیا بنے گا۔سی پی او نے عدالت کو لڑکی کی جلد بازیابی اور ملزم کے خلاف کارروائی کا یقین دلایا۔ عدالت نے ملزم کی گرفتاری کا حکم دیا جسکے بعد عدالتی کمرے سے باہر نکلتے ہی پولیس نے ملزم کو گرفتارکر لیا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں