الیکشن میں صرف 35 پنکچر نہیں بلکہ پوری ٹیوب ہی پنکچر زدہ ہے‘ شیخ رشید احمد

منگل 18 فروری 2014 16:29

الیکشن میں صرف 35 پنکچر نہیں بلکہ پوری ٹیوب ہی پنکچر زدہ ہے‘ شیخ رشید احمد

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18فروری 2014ء) پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہالیکشن میں صرف 35 پنکچر نہیں بلکہ پوری ٹیوب ہی پنکچر زدہ ہے، اگر ایک ہفتے میں سیز فائر نہ ہوا تو مذاکرات ختم سمجھیں، مذاکراتی کمیٹیاں میڈیا کی ٹیمیں ہیں، مارچ کے بعد معاملہ ادھر یا ادھر ہوجائے گا، مذاکراتی عمل میں فوج آن بورڈ نہیں ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں کوئی بڑا واقعہ ہونے جارہا ہے، کراچی میں پولیس پر حملہ اور ایف سی اہلکاروں کا قتل بڑے سنگین واقعات ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے میرے بیان کے رد عمل میں کہا کہ فوج آن بورڈ ہے، میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ فوج آن بورڈ نہیں، مذاکرات کیلئے بنائی گئیں کمیٹیاں میڈیا کی ٹیمیں ہیں، فوج اور آئی ایس آئی کے بغیر مذاکرات نہیں ہوسکتے، طالبان سے مذاکرات کا معاملہ زیادہ دن نہیں چلے گا۔

(جاری ہے)

شیخ رشید نے کہا کہ دونوں کمیٹیاں مزید 15 دن بات چیت کرسکتی ہیں اس کے بعد وہ خود تھک کر بیٹھ جائیں گے، موجودہ ٹیموں کے ذریعے مذاکرات نہیں ہوسکتے، مارچ کے بعد معاملہ ادھر یا ادھر ہوگا، میری دعا ہے کہ معاملات مذاکرات سے حل ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے 72 گھنٹوں سے ایک ہفتے میں سیز فائر ہونا چاہئے اگر ایسا نہ ہوا تو مذاکرات ختم سمجھیں۔

انہوں نے کہا کہ کئی بار طالبان نے ہمارے فوجی اور ہم نے ان کے قیدی واپس کئے ہیں، گردنیں کاٹنا، ایف سی اہلکاروں کا قتل زیادتی ہیں، فوج کے تین چار معاملات پر اختلافات ہیں، طالبان سے بات چیت کو قبول کرنا فوج کیلئے بہت مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج ایک بڑی طاقت ہے دعا کریں جنگوں کی نوبت نہ آئے، نواز شریف جس مشکل میں پھنسے ہیں اس سے نکلنے کیلئے ان کے پاس ٹیم نہیں، میری نظر میں دہشتگردی کا پورا مسئلہ سیاسی ہے، اس وقت ملک ڈوب رہا ہے، میں آواز اٹھا رہا ہوں اگر میری جان چلی جائے تو کیا فرق پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی اپنی سیاسی فوج ہے، اپوزیشن لیڈر بننے کیلئے الطاف بھائی نے اپنے تمام ووٹ مجھے دینے کا کہا تاہم میرے اتحادیوں نے ووٹ نہیں دیا، کراچی میں جنگ اور اصل لڑائی ہوگی، متحدہ اور دینی قوتیں آمنے سامنے ہوں گی۔شیخ رشید نے کہا کہ اگر نواز شریف سمجھتے ہیں کہ پرویز مشرف کو سزا دے کر فوج کو کنٹرول کرلیں گے تو یہ خام خیالی ہے، ان سے کہتا ہوں کہ اپنے سے بڑا کام نہ کریں پہلے بھی ان کے ساتھ ہاتھ ہوچکا ہے، پرویز مشرف کی کہانی پاک فوج کے ساتھ سیٹ ہونی ہے، پوری قوم اکٹھی ہوسکتی ہے اگر پرویز مشرف کیس کا آغاز 12 اکتوبر سے کیا جائے، 3 نومبر پر آرٹیکل 6 لگ ہی نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن میں صرف 35 پنکچر نہیں بلکہ پوری ٹیوب ہی پنکچر زدہ ہے، جب تک لوگ سڑکوں پر نہیں آئیں گے انہیں حق نہیں ملے گا، ایک دو ہزار جعلی ووٹوں سے کوئی جیتتا، ہارتا نہیں، بوگس ووٹنگ روکنے کیلئے پولنگ اسٹیشن کے باہر نہیں بلکہ اندر لوگوں کو کھڑا کرتے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ میوزیشن، فزیشن، پولیٹیشن، جرنلسٹ، جنرل اور جج کبھی ریٹائرڈ نہیں ہوتے، بھارت میں سرکار کو چونا لگا کر نجی سیکٹر کے لوگ ارب پتی نہیں بنتے، ہمارے ہاں ایسا ہوتا ہے، نواز شریف کی بڑی طاقت ٹیکس چور ہیں، سرمایہ دار، کارخانہ دار اور انڈسٹری مالکان ٹیکس نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ ایٹمی دھماکا کرنے کیلئے نواز شریف سمیت بہت سے لوگ تیار نہیں تھے، راجہ ظفر الحق، گوہر ایوب اور میں نے جوہری تجربہ کرنے پر زور دیا، سرتاج عزیز نے جب بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اکانٹس فریز کئے تو نواز شریف کو اس کا علم نہیں تھا، پرویز مشرف دور میں کرپشن کے الزامات پر کمیٹی بنائی گئی جس نے مجھے کلیئر کردیا تھا جبکہ پی سی بی چیئرمین توقیر ضیا سے استعفیٰ لے لیا گیا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں