امید ہے فوج اورحکومت فوجی کاروائیاں بند کرنے پر متفق ہوجائیگی‘،طالبان بھی مزید کارروائی نہیں کرینگے‘ سید منور حسن،مذاکراتی عمل کو کسی تعطل کے بغیر آگے بڑھتا دیکھ کر شر پسند عناصر کی نیندیں اڑ گئی ہیں ‘ امیر جماعت اسلامی کا خطاب

اتوار 16 فروری 2014 18:36

امید ہے فوج اورحکومت فوجی کاروائیاں بند کرنے پر متفق ہوجائیگی‘،طالبان بھی مزید کارروائی نہیں کرینگے‘ سید منور حسن،مذاکراتی عمل کو کسی تعطل کے بغیر آگے بڑھتا دیکھ کر شر پسند عناصر کی نیندیں اڑ گئی ہیں ‘ امیر جماعت اسلامی کا خطاب

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 فروری ۔2014ء) امیر جماعت اسلامی سید منورحسن نے کہا ہے کہ پاکستان کی اسلامی شناخت کو کوئی پہلے بدل سکا ہے نہ آئندہ بدل سکے گا،پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا اور اسی نام سے قائم اور وابستہ رہے گا،اسلامی شریعت اللہ اور رسول کے احکامات کا نام ہے جوکسی کی خواہشات پر بدلے نہیں جاسکتے ،بے ہودہ اچھل کود کو شریعت کا نام دینا شرمناک ہے،ملک کو انتشار اور انارکی کا شکار کرنے کیلئے قوم کے اندر تفریق پیدا کی جارہی ہے ،ملی وحدت اور قومی یکجہتی کیلئے اسلام سے متصادم رویوں کو ترک کرناضروری ہے،مذاکرات مخالف قوتوں کے عزائم پورے نہیں ہونگے ،پاکستان کے خلاف اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں سے آگاہ رہنااور ان کی ناکامی کیلئے اپنا کردار اداکرنا ہر ذمہ دار شہر ی کا فرض ہے ،افغانستان میں امریکہ اور نیٹو کو ہونے والی ذلت آمیز شکست سے اسلحہ کے زورپر دنیا پر تسلط قائم کرنے کا امریکی خواب چکنا چور ہوگیاہے ، خطے میں قیام امن کیلئے چین کو اعتماد میں لینا اوراس کا تعاون حاصل کرنا ناگزیر ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری پانچ روزہ مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔تربیت گاہ میں ملک بھر سے ایک ہزار کے قریب لوگ شریک ہیں ۔سید منورحسن نے کہا کہ مذاکرات مخالف قوتیں یہ امید لگائے بیٹھی ہیں کہ مذاکرات ناکام ہونگے اور اس کے بعد ان کے ایجنڈے کے مطابق ملٹری آپریشن شروع ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 12سال میں امریکہ اور اس کے اتحادی ڈومور کی گردان پڑھتے رہے ،اب امریکی آلہ کار اسی مطالبہ کو بار بار دہرا رہے ہیں تا کہ پاکستان انتشار کا شکار رہے اور فوج اور عوام کے اندر نفرتوں کی خلیج پیدا کی جائے ، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے مذاکرات جاری رکھنے اور امن کے قیام کیلئے مذاکرات کو ترجیح دینے کی خواہشات کا اظہار قابل تحسین ہے ۔

مذاکراتی عمل کو کسی تعطل کے بغیر آگے بڑھتا دیکھ کر شر پسند عناصر کی نیندیں اڑ گئی ہیں اور وہ اس عمل میں رکاوٹیں پیداکرنے کیلئے ملک میں افواہ سازی کے ذریعے افراتفرای پھیلانے میں مصروف ہیں ،انہوں نے کہا کہ ان حا لات میں پوری قوم کو مذاکراتی کمیٹیوں کی پشت پر کھڑا نظر آنا چاہئے تاکہ حکومت کسی دباؤ کے بغیر مذاکراتی عمل کو آگے بڑھاتی رہے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی ساری جدوجہد کا مقصد ملک میں امن کے قیام اور پاکستان کو اسلامی انقلاب سے ہمکنا ر کرنے کیلئے ہے ۔انہوں نے کہا کہ امن قائم ہوگا تو شریعت بھی آئے گی اور آئین پر عمل درآمد بھی ہوگا۔سید منورحسن نے امید ظاہر کی کہ فوج اورحکومت قبائلی علاقوں میں فوجی کاروائیاں بند کرنے پر متفق ہوجائیں گی اور طالبان بھی مزید کوئی کاروائی نہیں کریں گے ۔

مذاکرات کی کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ فریقین ایسا ماحول پیدا کریں کہ ہر طرف امن نظر آئے اور مخالفین بھی طاقت کے استعمال کی باتیں چھوڑ کرمذاکرات کو مسئلے کا حل قرار دیں۔ انہوں نے کہا کہ انتشار پسند عناصر مذاکرات کو سبو تاژ کرنے کا کوئی موقع ضائع نہیں جانے دیں گے ،اس لئے حکومت کو طالبان کو ہر دہشت گردی کا ذمہ دار ٹھہرانے کی بجائے ماحول پر بھی نظر رکھنا چاہئے تاکہ دشمن کو کسی بڑی کاروائی کا موقع نہ مل سکے ،انہوں نے کہا کہ اعتماد قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ حکومت اور طالبان موقع کی نزاکت کو سمجھیں اور جلد ازجلد جنگ بندی کا اعلان کریں ،پاکستانی قوم کے ساتھ ساتھ پوری امت کی نظریں مذاکرات پر لگی ہوئی ہیں ،باہمی جنگ و جدل سے ہر شہری پریشان نظر آتا ہے ،عوام کی پریشانی کو دور کرنے اور ملک میں ترقی و خوشحالی کا سنہرا دور واپس لانے کیلئے صبر و استقامت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں