ہائی پروفائل مجرمان کی سزا کے لئے فیس لیس کورٹس بنائی جائیں گی ‘ وزیر قانون پنجاب،فرانزک لیب میں تربیت سے پولیس افسروں کی استعداد کار بڑھے گی ‘ رانا ثنا اللہ خان

جمعہ 24 جنوری 2014 22:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 جنوری ۔2014ء) صوبائی وزیر قانون و بلدیات رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ کرائم سین کی تفتیش ، اس کے بعد ازاں مراحل کو شفاف بنانے اور پولیس افسران و جوانوں کی استعداد کار میں اضافے کیلئے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی میں تربیتی پروگرامز سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں - جرائم کی بیخ کنی حکومتی ترجیحات میں ہے - پنجاب حکومت ہر ڈویژن میں کرائم سین یونٹس قائم کرے گی جو 24 گھنٹے اپنی خدمات پیش کریں گے ۔

(جاری ہے)

وہ یہاں پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی میں کرائم سین انوسٹی گیشن اینڈ پراسیسنگ کے سلسلہ میں منعقدہ تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے - اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی ڈاکٹر محمد اشرف طاہر کے علاوہ تربیت حاصل کرنے والے پولیس افسران و اہلکاران بھی موجود تھے - رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ کسی بھی جرم کے سرزد ہونے یا دہشت گردی کی واردات ہونے کے فوری بعد جو چیز نہایت اہم ہوتی ہے وہ ابتدائی شواہد ہیں جن کی بنیاد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملزمان تک پہنچنا ہوتا ہے - انہوں نے کہا کہ انہیں شواہد کی بنیاد پر قصور واروں اور بے قصوروں کا تعین بھی ہونا ہوتا ہے - لہذا شواہد اس باریک سی لکیر کی مانند ہوتے ہیں جن کے مٹ جانے سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہو پاتے اور نتیجتاً مجرمان سزا سے بچ نکلتے ہیں - انہوں نے کہا کہ بعض مقدمات میں مدعی یا گواہان دباؤ میں آ سکتے ہیں لیکن فزیکل شواہد ایسی ٹھوس چیز ہیں کہ جن کی حقیقت سے انکار ممکن نہیں - انہوں نے کہا کہ پولیس کے پاس واحد تفتیشی ہتھیار ڈنڈہ ہے - انہوں نے کہا کہ آج کے جدید دور میں تفتیش کے لئے ڈنڈہ کے بجائے سائنسی تکنیکیوں پر انحصار کرنا ہو گا - رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ ہائی پروفائل مجرموں کو قرار واقعی سزا دلوانے کے لئے فیس لیس کورٹس قائم کی جائیں گی - انہوں نے کہا کہ کرائم سین یونٹس کا دائرہ کار ڈویژنل لیول سے بڑھا کر ڈسٹرکٹ اور تھانہ لیول تک لایا جائے گا -

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں