فرقہ وارانہ کارروائیوں میں ملوث کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ‘ وزیر قانون پنجاب،متحدہ علماء بورڈ کو دوبارہ فعال کیا جائیگا،فرقہ وارانہ قتل و غارت میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے مصدقہ ثبوت ملے ہیں ،عمران خان نہ تو خود مذاکرات میں پہل کر رہے ہیں اور نہ دوسروں کو کرنے دے رہے ہیں‘ منفی سیاست کر رہے ہیں،بلدیاتی انتخابات بارے گیند اب عدلیہ ،الیکشن کمیشن کے کورٹ میں ہے ،مرضی ہے حکومت کی طرف اچھال دیں یا گم کر دیں، صوبائی وزیر قانون و بلدیات ۔ اپ ڈیٹ

منگل 21 جنوری 2014 21:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 جنوری ۔2014ء) صوبائی وزیر قانون و بلدیات رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے فرقہ وارانہ کارروائیوں کی روک تھام کیلئے پالیسی مرتب کر لی ہے ،فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ،مصدقہ ثبوت ملے ہیں کہ فرقہ وارانہ قتل و غارت میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے،فرقہ واریت کی روک تھام کیلئے متحدہ علماء بورڈ کو دوبارہ فعال کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ،عمران خان نہ تو خود مذاکرات میں پہل کر رہے ہیں اور نہ دوسروں کو مذاکرات کرنے دے رہے ہیں،بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے گیند اب عدلیہ اور الیکشن کمیشن کے کورٹ میں ہے ،ان کی مرضی ہے، گیند حکومت کی طرف اچھال دیں یا گم کر دیں ۔

لاہور میں اپنی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرقہ واریت روکنے کے لئے متحدہ علما بورڈ دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت علما ء پر اپنا کوئی فیصلہ مسلط نہیں کرے گی بلکہ جید علما سے مشاورت کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا۔تاہم جو علماء کرام اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعے فرقہ وارانہ کشیدگی کا سبب بنیں گے انکے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے ۔

درخواست کرتے ہیں کہ اپنی صفوں سے شرپسند اور نفرت پھیلانے والے عناصر کو نکال باہر کریں۔ صوبائی وزیر قانون نے واضح کیا کہ کالعدم تنظیموں کے جن افراد کو فورتھ شیڈول میں شامل کرکے نقل و حرکت پر پابندی لگائی گئی ہے اگر انہوں نے اسکی خلاف ورزی کی تو ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی جبکہ فورتھ شیڈول کی فہرست کو نئے سرے سے مرتب کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ کمیٹی کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ سامنے آچکی ہے، جوڈیشل انکوئری کی رپورٹ کا انتظار ہے جس کے بعد جلد عدالتی کارروائی شروع کی جائے گی۔ سانحہ راولپنڈی میں 71 لوگوں کے خلاف چالان پیش کیا جا چکا ہے اور ان تمام افراد سے تفتیش کی گئی۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ،طالبان کیساتھ مذاکرات کا فیصلہ مکمل قومی اتفاق رائے سے کیا گیا۔اے پی سی کے فیصلوں میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان موجود تھے لیکن انہوں نے وہاں کوئی بات نہیں کی، عمران خان نہ تو خود مذاکرات میں پہل کر رہے ہیں اور نہ دوسروں کو مذاکرات کرنے دے رہے ہیں، وہ آپریشن کے بھی مخالف ہیں۔

عمران خان شروع سے ہی منفی سیاست کر رہے ہیں، وہ مذاکرات کے حوالے سے عوام میں ابہام اور افرا تفری پھیلا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرچ آپریشن کیساتھ ہر وہ کارروائی کی جارہی ہے جو دہشتگردی روکنے میں مدد دے ، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث قوتوں کی نشاندہی ہو گئی، غیر ملکی ہاتھ ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے ہتھکنڈے کسی طور قوم کو کمزور نہیں کر سکیں گے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ گیند اب عدلیہ اور الیکشن کمیشن کے کورٹ میں ہے ،ان کی مرضی ہے، گیند حکومت کی طرف اچھال دیں یا گم کر دیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں