لاہور کا سکندر، شادی نہ کرنے پر نوجوان کی دھمکی، پولیس نے دھر لیا

جمعہ 17 جنوری 2014 18:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جنوری۔2014ء) لاہور کے علاقے شملہ پہاڑی کے قریب لڑکی سے شادی کی خواہش پوری نہ ہونے پر خودکشی کی دھمکی دینے والے نوجوان کو پولیس نے دھر لیا۔ شملہ پہاڑی کے قریب مسلح شخص نجی ایئر لائنز کے دفتر میں گھس گیا اور کنپٹی پر پستول رکھ کر پولیس کو دھمکی دی کہ مطالبات نہ مانے گئے تو وہ خودکشی کر لے گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مسلح شخص کامران نے کہا کہ وہ ایک لڑکی کو پسند کرتا ہے اور اس سے شادی کرنا چاہتا ہے۔

کامران کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ تین سال سے اس لڑکی کے ساتھ رابطے میں ہے مگر اب لڑکی اس سے شادی کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ ڈر کے مارے لڑکی نجی ایئر لائنز کے دفتر کے واش روم میں گھس گئی۔ کافی دیر تک یہ معاملہ چلتا رہا تاہم پولیس نے کامران کو دھر لیا۔

(جاری ہے)

لاہور ڈرا مے کا ڈراپ سین تو کچھ ہی دیر میں ہو گیا لیکن اس نے اسلام آباد کے واقعے کی یاد تازہ کر دی جب مسلح شخص سکندر حیات نے جناح ایونیو کو پانچ گھنٹے تک بندوق کی نوک پر یرغمال بنائے رکھا تھا ۔

اسلام آباد کا ڈرامہ پچھلے سال 15 اگست کی شام چھے بجے کے قریب شروع ہوا تھا جب ایک سیاہ گاڑی میں سوار سکندر حیات نے بیوی اور دو بچوں کے ساتھ پارلیمنٹ ہاؤس جانے کی کوشش کی۔ ناکے پر روکنے پر پولیس اہلکار پر فائرنگ کر دی اور گاڑی بھگا دی۔ پولیس نے تعاقب کر کے گاڑی کو روک لیا جس پر سکندر نے اپنی گاڑی جناح ایونیو پر کھڑی کر دی اسکا ڈرامہ ساڑھے پانچ گھنٹے تک چلا سکندر کبھی گاڑی میں بیٹھتا اور کبھی باہر آتا وہ دو خودکار ہتھیاروں سے وقفے وقفے سے ہوائی فائرنگ بھی کرتا رہا تھا ۔

اعلیٰ حکام نے اس کی بیوی کنول کے ذریعے مذاکرات کیے لیکن وہ ہتھیار پھینکنے سے انکار کرتا رہاتھا۔ ڈرامے کا ڈراپ سین رات گیارہ بجے اس وقت ہوا جب پیپلزپارٹی کے رہنما زمرد خان نے بچوں سے ملاقات کے بہانے قریب جا کر سکندر کو پکڑنے کی کوشش کی تھی تو اس پر سکندر نے گولی چلا دی لیکن قریب موجود کمانڈوز نے اسے گولیاں مار کر زخمی کر دیا تھا اور حراست میں لے لیا سکندر اب تک جیل میں ہے جبکہ اس کی بیوی کنول ضمانت پر رہا ہو چکی ہے

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں