ملک بھر میں پرویز مشرف کا مقدمہ اور ان کی بیماری موضوعِ بحث بنی ہوئی ہے ، عوام کو کنفیوژن میں ڈال دیا گیاہے ‘ سید منور حسن ،اگر پرویز مشرف واقعی بیمار ہیں تو ان کا علاج ہوناچاہیے ، محض بیرون ملک علاج کا بہانہ بنا کر انہیں ملک سے فرار نہیں کراناچاہیے ،مشرف کے معاملے میں آئین و قانون کی پاسداری کی جائے ،کسی قسم کا اندرونی و بیرونی دباؤ قبول نہ کیا جائے‘ امیر جماعت اسلامی

بدھ 8 جنوری 2014 21:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8 جنوری ۔2014ء) امیرجماعت اسلامی سید منورحسن نے کہا ہے کہ ملک بھر میں پرویز مشرف کا مقدمہ اور ان کی بیماری موضوعِ بحث بنی ہوئی ہے ، عوام کو کنفیوژن میں ڈال دیا گیاہے ، پرویز مشرف کے معاملے میں آئین و قانون کی پاسداری کی جائے اور کسی قسم کا اندرونی و بیرونی دباؤ قبول نہ کیا جائے ، اگر ایسا کیا گیا تو عوام یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے کہ یہاں کمزور کے لیے ایک قانون اور طاقتور کے لیے دوسرا قانون ہے اور یہ صورتحال ملک و قوم دونوں کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے ،جن معاشروں میں انصاف نہ ہو، وہ قائم نہیں رہ سکتے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سیدمنورحسن نے کہاکہ ڈاکٹروں کی رائے میں پرویز مشرف کو کوئی ایسی بیماری لاحق نہیں ہے جس کا یہاں علاج ممکن نہ ہو ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ گوعدالت اس بارے میں فیصلہ کرے گی لیکن ان کے وکلا کا یہ اصرار کہ ان کا علاج بیرون ملک ہی ہوسکتاہے ، سے اندازہ لگایا جاسکتاہے کہ یہ سارا منصوبہ انہیں ملک سے فرار کرانے کے لیے بنایا گیاہے ۔

انہوں نے کہاکہ پہلے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ ان کی جان کو خطرہ ہے اور اس کے لیے ان کی رہائش گاہ کے قریب بم اور اسلحہ برآمد ہوتے رہے اور اب عدالت جاتے ہوئے راستے میں اچانک بیماری کا واقعہ پیش آیا ، جس سے شبہات تو بہر حال پیدا ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اگر واقعی وہ بیمار ہیں تو ان کا علاج ہوناچاہیے ، محض بیرون ملک علاج کا بہانہ بنا کر انہیں ملک سے فرار نہیں کراناچاہیے ۔

سیدمنورحسن نے کہا کہ ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون شکنی کے واقعات سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ امیر و غریب سب پر ایک ہی طرح کا قانون نافذ ہو،امیر کا قانون سے بچ نکلنا ملک میں آئین شکنی کے رویے کو جنم دیتا اور پروان چڑھاتا ہے ،اور عدلیہ پر عوام کے اعتماد کو مجروع کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج مشرف کو بچانے کیلئے ہر طرف سے آوازیں آنا شروع ہوگئی ہیں لیکن جب مشرف ملک کو امریکہ کی چراگاہ بنانے اوردہشت گردی کے حوالے کرنے کی سازشیں کررہے تھے تو ان کا کوئی ہاتھ پکڑنے والا نہیں تھا ،ملک میں آئین کی بالادستی اور جمہوریت کے فروغ اور استحکام کیلئے طالع آزماؤں کے ساتھ اگر ان کے دست و بازو بننے والوں کو بھی قانون کے شکنجے میں لانا پڑتا ہے تو گریزنہیں کرنا چاہئے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں