گوجرانوالہ میں ینگ ڈاکٹرز کا ڈی ایچ کیو ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پر تشدد اور ہنگامہ آرائی ‘ پولیس نے متعدد ڈاکٹرز کو گرفتار کرلیا‘ ڈاکٹرز کی گرفتاریوں کیخلاف ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کا پنجاب میں او پی ڈیز بند کرنے کا اعلان، گوجرانوالہ ہسپتال میں ایک مریض طبی سہولیات نہ ملنے کے باعث دم توڑ گیا

بدھ 2 جنوری 2013 14:24

گوجرانوالہ/لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 2جنوری2013ء) گوجرانوالہ میں ینگ ڈاکٹرز کا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پر تشدد اور ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس نے متعدد ڈاکٹرز کو گرفتار کرلیا‘ ڈاکٹرز کی گرفتاریوں کیخلاف ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے پنجاب میں آؤٹ ڈور سروسز (او پی ڈیز) بند کرنے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال گوجرانوالہ میں ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے شرکاء نے اجلاس کے دوران سینئر ڈاکٹرز سے بدتمیزی کی اور ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر انوار امان اللہ کو زبردستی اٹھا کر کمرے سے باہر نکال دیا اور خود انکی کرسی پر بیٹھ گئے۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشنز کے شرکاء نے ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے باہر توڑ پھوڑ کی اور ایم ایس کو دھکے دے کر زمین پر گرا دیا۔

(جاری ہے)

واقعہ کے فوراًبعد ہسپتال انتظامیہ نے پولیس کو طلب کرلیا،جس پر پولیس نے ینگ ڈاکٹرایسوسی ایشن گوجرانوالہ کے صدر کاشف بلال اور سیکٹر احتشام کو گرفتار کرلیا۔گرفتاری کے بعد پولیس نے ملزمان کوتھانہ سول لائنزمنتقل کردیا۔

ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن گوجرانوالہ کے رہنماؤں کی گرفتاری کے نتیجے میں ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے پنجاب بھرمیں تمام آؤٹ ڈور سروسز(او پی ڈی) بند کرنے کا اعلان کردیا۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پنجاب بھر میں تمام او پی ڈیز کوبند کرنے کے اعلان کے بعد ڈی ایچ کیو ہسپتال گوجرانوالہ میں ایک مریض طبی سہولیات نہ ملنے کے باعث دم توڑ گیا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں