کپتانی کے 18ماہ میں بہت کچھ سیکھا ،قیادت کے مستقبل کیلئے بورڈ کے فیصلے کا احترام کرونگا،شعیب ملک کی نیشنل اکیڈمی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت

جمعہ 2 جنوری 2009 19:34

لاہور(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین02جنوری2009 )قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان شعیب ملک کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی کپتانی 18ماہ میں بہت کچھ سیکھا ہے اورمیری قیادت کے مستقبل کے حوالے سے کرکٹ بورڈ جوبھی فیصلہ کریگا وہ اسے کھلے دل کے ساتھ تسلیم کرینگے۔نمائندہ اردووائنٹ اعجاز وسیم باکھری کے مطابق گز شتہ روز نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوے شعیب ملک کا کہنا تھا کہ قیادت ایک اعزاز ہے اسلئے ہر کھلاڑی پاکستان کی کپتانی کرنا چاہتا ہے۔

میں نے 18ماہ میں بہت کچھ سیکھا ہے اور اسکا میری نجی زندگی پر بھی اچھا اثرہوا ہے۔چیف سلیکٹر عبدلقادر کی جانب سے سیریز ٹو سیریز کپتان بنائے جانے کی مخالفت میں شعیب ملک نے کہا کہ کپتان کو وقت دیا جانا از حد ضروری ہے۔

(جاری ہے)

ہمارا المیہ ہے کہ جب بھی کسی شعبے میں کسی کو سمجھ آتی ہے تو اسے ہٹا دیا جاتا ہے۔ کامیابی کے لئے مستقل مزاجی بہت ضروری ہے۔

سیریز ٹو سیریز تقرری سے کپتان دباؤ کا شکار ہو سکتا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چےئر مین کی جانب سے اپنی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوے شعیب ملک نے کہا کہ اعجاز خود کرکٹر ہیں انہوں نے میری کاکردگی کو دیکھتے ہوے یقینا یہ بات کہی ہو گی۔ وہ خود بھی کرکٹر ہیں اور بات سمجھتے ہیں ۔ حالیہ دنوں میں میری کپتانی میں قومی ٹیم کی فتوحات کے علاوہ پنجاب اور سیالکوٹ کی ٹیمیں بھی ڈومیسٹک ایونٹ جیتی ہیں ۔

شعیب ملک نے کہا کہ وہ بطور کھلاڑی بھی ملک کی نمائندگی کر چکے ہیں پاکستان کرکٹ بورڈ کپتانی کے حوالے سے جو بھی فیصلہ کرے گا وہ ملک کے مفاد میں ہی ہو گا اسلئے وہ اسکا احترام کریں گے ۔قائد اعظم ٹرافی کے دو میچوں میں شرکت نہ کرنے کے سوال کا جواب دیتے ہوے شعیب ملک نے کہا کہ وہ پیٹینگولر کپ کے فائنل میں ٹخنے کی تکلیف میں مبتلا ہو گئے تھے۔

ڈاکٹر نے انہیں آرام کا مشورہ دیا اور وہ پی آئی اے انتظامیہ سے باقاعدہ اجازت لے کر دبئی گئے جہاں انہیں نے اپارٹمنٹ ملنے کی تقریب میں شرکت کی۔شعیب ملک نے کہا کہ انہوں نے کبھی ڈومیسٹک کا میچ جان بوجھ کر مس نہیں کیااور ٹونٹی20اور پیٹینگولر کپ اس کی مثال ہیں ۔ آئی پی ایل میں شرکت کی بابت شعیب ملک کا کہنا تھا کہ ہر کرکٹر کی طرح انکی خواہش بھی کھیلنے کی ہے مگر حکومت کی پالیسی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی اجازت سے ہی وہ آئی پی ایل میں حصہ لے سکتے ہیں ۔شعیب ملک نے کہا کہ کرکٹ کھیلنے سے بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری آسکتی ہے ۔قائد اعظم ٹرافی ،لاہور شالیمار کے 2وکٹوں پر95رنز ،شدید دھند کے باعث افتتاحی روز 48اوورز کا کھیل ہوسکا

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں