اساتذہ کرام تندہی سے نئی نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں ،ڈپٹی کمشنر خضدار

بدھ 19 جولائی 2017 20:09

خضدار۔19جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2017ء) ڈپٹی کمشنر خضدار سہیل الرحمن بلوچ نے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر ہماری قومی ترقی ممکن نہیں اساتذہ کرام تندہی سے نئی نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں ،تعلیمی اداروں سے غیر حاضر رہنے والے اساتذہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ہونگے ،ایجوکیشن آفسران تعلیمی اداروں پرکڑی نظر رکھیں ،علاقے سے منتخب ہونے والے بلدیاتی نمائندے بھی تعلیمی اداروں کی نگرانی کریں جہاں اساتذہ غیر حاضر پائے گئے اس ادارے کے سربراہ کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایجوکیشن کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں چیئرمین تعلیم کمیٹی وممبر ڈسٹرکٹ کونسل خضدار میر جمعہ خان شکرانی ،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر خضدار محمد حنیف بنگلزئی ، ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن برائے خواتین زاہدہ مصطفی ،ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسر خضدار عبدالعزیز زہری ، ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر منیر احمد ساسولی ،ڈسٹرکٹ اکاونٹس آفسر خضدار ،گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع خضدار کے صدر محمد اسلم نوتانی ، محمد فہیم،سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے سربراہان نے شرکت کی ،اجلاس میں ایجوکیشن آفسران نے تعلیمی صورتحال ،اداروں کے مسائل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اجلاس سے ڈپٹی کمشنر خضدار سہیل الرحمن بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری اور چیف سیکرٹری بلوچستان کے تعلیمی ویژن کو عملی جامعہ پہنانے کے لئے ضروری ہے کہ تعلیمی اداروں کی کڑی نگرانی کی جائے ،علم کی روشنی کو عام کرنا ایک عظیم کام ہے اس سے وابستہ اساتذہ کرام معاشرے کے آنکھ ہوتے ہیں ہم اساتذہ کرام کا قدر کرتے ہیں مگر جو اساتذہ کرام تعلیمی اداروں سے غیر حاضر ہوتے ہیں وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ان کے خلاف بلا امتیاز کاروائی عمل میں لائی جائے گی اس حوالے سے جو شکایات مل رہی ہیں وہ حوصلہ افزاء نہیں ضلع کے ایجوکیشن آفسران پورے ضلع خصوصاً دیہی علاقوں کے تعلیمی اداروں کی نگرانی کریں اور غیر حاضر رہنے والے اساتذہ کرام کی رپورٹ فورا ارسال کریں تا کہ ان کے خلاف فوری کاروائی عمل لائی جا سکے اس کے علاوہ بلدیاتی نمائندے بھی تعلیمی اداروں کی نگرانی کریں اور جس تعلیمی ادارے کے اساتذہ کرام غیر حاضر پائے گئے اس ادارے کے سربراہ کے خلاف بھی تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور جس تعلیمی ادارے کا امتحانی نتائج بہتر ہونگے اس ادارے کے سربراہ سمیت اس کی پوری ٹیم کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں