سی پیک ملک کی معاشی شہ رگ ہے ، اسے ناکام بنانے والوں کا راستہ روکیں گے، بھٹکے ہوئے نوجوانوں کو دوبار ہ دعوت دیتے ہیں کہ وہ ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں کھیلنے کے بجائے پاکستان کے جھنڈے تلے آجائیں ہم انہیں گلے لگانے کو تیار ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کا خضدار میں شہداء زہری کی چوتھی برسی کے موقع پر تعزیتی جلسہ عام سے خطاب

اتوار 16 اپریل 2017 22:50

خضدار۔16اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2017ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک حقیقت ہے اسے تسلیم کئے بغیر کوئی آگے نہیں بڑھ سکتا، پاکستان کے وجود کے لئے ہمارے بڑوں نے قربانیاں دی ہیں اور ہم بھی انہی کی تاریخ دہرا رہے ہیں، سی پیک ملک کی معاشی شہ رگ ہے، اسے ناکام بنانے والوں کا راستہ روکیں گے، ہمارے نوجوانوں کے ہاتھوں سے قلم و کتاب چھین کا کلاشنکوف تھمانے اور پہاڑوں پر بھیجنے والوں کے اپنے بچے لندن اور سوئٹزرلینڈ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پڑھتے ہیں، ہم بلوچستان کے حقیقی وارث ہیں، بلوچستان کے لوگوں کے درمیان بیٹھے ہیں اور پاکستان میں اپنی مرضی سے شامل ہو ئے ہیں، بلوچستان کا مجھ سے بڑا کوئی وارث نہیں، انہوں نے کہا کہ میں بھٹکے ہوئے نوجوانوں کو دوبار ہ دعوت دیتا ہوں کہ وہ ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں کھیلنے کے بجائے پاکستان کے جھنڈے تلے آجائیں ہم انہیں گلے لگانے کو تیار ہیں۔

(جاری ہے)

بلوچستان کو ہم نے امن دیا، ترقی دے رہے ہیں، بلوچستان ملک کا چھوٹا نہیں بلکہ ایک بڑا صوبہ ہے۔ سی پیک کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کے عوام کو ہو گا، میرے بچوں کو شہید کرنے والے یاد رکھیں بلوچستان کا ہر بچہ میرا سکندر، مہر اللہ اور زیب ہے۔ بلوچستان میں ہمیں ہر طرح کی آزادی حاصل ہے فیس بک اور اسکائیپ پر آزادی کی جنگیں نہیں جیتی جاتیں بلکہ دہشت گردی پھیلائی جا سکتی ہے۔

اسمبلی کی دو نشستیں حاصل کرنے والے بلوچستان کے عوام کے نمائندے نہیں جو گوادر جاکر سی پیک کے خلاف تقریر کرتے ہیں بلوچستان کے عوام کا مینڈیٹ پاکستان مسلم لیگ (ن) نیشنل پارٹی، پشتونخواء ملی عوامی پارٹی اور جمعیت کے پاس ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہدائے زہری نوابزادہ میر شہید سکندر جان زہری، نواب زادہ شہید میر مہر اللہ جان زہری، نواب زادہ میر زیب زہری سمیت دیگر کی چوتھی برسی پر تخت جھالاوان انجیرہ میں منعقدہ تعزیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تعزیتی جلسہ سے آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم، صوبائی وزیر خزانہ و زراعت سردار محمد اسلم بزنجو، صوبائی وزیر ایس اینڈ جی اے ڈی نواب محمد خان شاہوانی، مشیر معدنیات بلوچستان میر محمد خان لہڑی، اراکین اسمبلی میر محمد اکبر آسکانی، میر عاصم کرد گیلو، میر عبدالکریم نوشیرانی، پرنس احمد علی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری نصیب اللہ بازئی، سابق سینیٹر میر حسین بخش بنگلزئی، پاکستان مسلم لیگ (ن) خضدار کے صدر میر عبدالرحمن زہری، عبداللہ آزاد، قاری ہدایت اللہ اور محی الدین بلوچ ودیگر نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر جی او سی 33 ڈیو میجر جنرل محمد زکی، سیکٹر کمانڈر راحت صدیق، سینیٹر نواب زادہ میر نعمت اللہ زہری ،صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی ،اراکین صوبائی اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو ، طاہر محمود ،میر اسلم بلیدی ،آئی جی پولیس بلوچستان ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان ڈاکٹر عمر بابر سمیت دیگر موجود تھے جبکہ تعزیتی جلسہ میں خضدار ،زہری ،سوراب ،کوئٹہ ،مکران ،ساراوان ،نصیر آباد ،سبی ،پشین سمیت سندھ و پنجاب سے بھی لوگوں نے شرکت کی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان و چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے اپنے خطاب میں کہا کہ میرے بچوں نے پاکستان کے لئے قربانی دی مجھے فخر ہے اپنے بچوں پر ان کی قربانیوں کو ہم کبھی فراموش نہیں کر سکتے شہدائے زہری کی قربانیاں تاریخ میں ہمیشہ زندہ رکھی جائیں گی۔ میرے بچوں کو شہید کرنے سے پہلے مجھے دھمکی دی گئی بتایا گیا کہ الیکشن میں حصہ نہ لوں اگر چیف آف جھالاوان الیکشن میں حصہ نہیں لے گا تو باقی قبائل بھی نہیں لیں گے میں نے ان کی دھمکیوں کو مسترد کیاتو انہوں نے میرے بچوں کو نشانہ بنایا میں ایسے دہشت گردوں کو کہتا ہوں کہ میں واپس مڑنے والا نہیں پہلے بھی الیکشن لڑا آئندہ بھی الیکشن لڑونگا ۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کا کہا کہ 2013 ء سے قبل عام شہری ان دہشت گروں کے ہاتھوں عاجز آگئے تھے۔ چوری رہزنی اور دہشت گردی عروج پر تھی۔ ایسا دن نہیں گزرتا تھا کہ کسی گھر میں ان دہشت گردوں کے ہاتھوں لہو لہان لاشیں نہیں پہنچتی تھیں جب حکومت ہمارے پاس آئی توسیاسی و عسکری قیادت نے مل کر بلوچستان کے عوام کو امن دیا اور اب ترقی دے رہے ہیں۔

کل کے بلوچستان میں اور آج کے بلوچستان میں بڑا فرق ہے۔ کل ہمارے لوگ دہشت گردوں سے پریشان تھے آج دہشت گرد بھاگ رہے ہیں مگر انہیںٹھکانہ نہیں مل رہا۔ میں پہاڑوں پر جانے والے باقی ماندہ نوجوانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم جانتے ہیں کہ انہیں ورغلایا گیا ہے اس لئے میں کہتا ہوں کہ آپ لوگوں سے ہمارا کوئی مسئلہ نہیں واپس آ جائیں پاکستان کے جھنڈے تلے جمع ہو جائیں۔ ہم انہیں گلے لگانے کو تیا ر ہیں وگرنہ یہ بھی یاد رکھیں کہ ہم اپنے ملک کے دفاع کے لئے کسی بھی حد تک جائیں گے ۔

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں