پاکستان میں بد امنی کے واقعات میں دشمنوں کا ایجنڈا کا ر فرما ہے ، پاکستان اسلام کا قلعہ ہے ،ملک میں جاری دہشت گردی کے پچھے اسلام دشمن سوچ کی کارستانیوں کا دخل ہے، پاکستانی قیادت کو اس بارے میں وسعت نظری کا مظاہرہ کرنا ہوگا

جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر شیخ االحدیث مولانا فیض محمد اور دیگر کی صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 18 مارچ 2017 20:40

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 مارچ2017ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر شیخ االحدیث مولانا فیض محمد ،جمعیت علماء اسلام کے مرکزی کونسل کے رکن میر یونس عزیز زہری نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کی اتحاد وقت کی اہم ترین ضرور ت ہے سعودیہ عربیہ وحدت امت کی علا مت ہے ا رض حرمین شرفین کی تقدس کی حفاظت مسلمانوں کا اجتماعی فریضہ ہے مسلمانوں کو اس فریضہ سے کبھی غفلت نہیں کرنا چاہیئے جمعیت علماء اسلام پاکستان میں دینی مدارس شعائر اسلام کا نگہبان جماعت ہے پاکستان میں بد امنی کے واقعات میں دشمنوں کا ایجنڈا کا ر فرما ہے ہے پاکستان اسلام کا قلعہ ہے ملک میں جاری دہشت گردی کے پچھے اسلام دشمن سوچ کی کارستانیوں کا دخل ہے پاکستانی قیادت کو اس بارے میں وسعت نظری کا مظاہرہ کرنا ہوگا سیاسی و مذہبی جماعتوں کا ملکی سلامتی پر متفقہ لائحہ عمل ترتیب دینا ضروری ہے جمعیت علماء اسلام کے سو سالہ یوم تاسیس کے موقع پر عالمی اجتماع ایک مضبوط فکر جنم دیگی یہ کانفرنس پاکستان کی تاریخ کا سب بڑا کانفرنس ہو گا توقع ہے کہ 50 لاکھ کے قریب افراد اس اجتماع میں شریک ہونگے کانفرنس کی ابتدا، امام کعبہ شیخ عبد الرحمن سدیس کی دعااور خطبہ جمعہ سے ہوگی جمعیت علماء اسلام اس کانفرنس دنیاء کو ایک مضبوط پیغام دیگا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنی تھی اس کی استحکام اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ میں مضمر ہے ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر شیخ الحدیث مولانا فیض محمد سفر عمر ہ کے واپسی پر جامعہ شرعیہ کو شک خضدار میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ، جمعیت علماء اسلام کے راہنما محمد عظیم موسیانی ، غلام علی بادشاہ محمد اکبر گنگو و دیگر موجود تھے مولانا فیض محمد نے کہا ہے دینی مدارس علماء کرام شعائر اسلام امت کے درمیان وحدت کی علامت ہیں علماء کرام نے ہمیشہ امت کے درمیان وحدت فکر پیدا کرنے کی کوشش کی ہے کیونکہ کسی بھی ملک کی استحکام کے لئے ضروری ہے کہ اس میں داخلی استحکام ہو ہمارے دشمن ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں یہ لوگ غیر ملکی ایجنڈے کی تکمیل چاہتے ہیں تاکہ یہاں کے سیاسی جماعتوں مذہبی فرقوں کو آپس میں دست و گریبان کرکے ملک کے بنیادوں کو کمزور کریں پاکستانی قیادت کا ا س بارے میں حساس ہونا ضروری ہے تاکہ ان سازشوں کو ناکام بنایا جاسکے قوم کو متحد رکھنے کے لئے ضروری ہے بلا تاخیر پاکستان میں اسلام کے عادلانہ نظام کا نفاذ کیا جائے 7.8.9 اپریل کو پشاور میں منعقد ہونے والے کانفرنس سے انشاء اللہ یہ ثابت ہوگی کہ پاکستان کے لاکھوں افراد اسلامی نظام کے بہاروں کے منتظر ہیں اس کانفرنس کے بعد حکمرانوں کے بس میں نہیں ہوگی کہ وہ اسلام کے نظام سے مزید متحرف ہو ں مولانا فیض محمد نے کہا کہ مملکت خداداد پاکستان کے اسلا می آئین اور تشخص کو تبدیل کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں ملک میں یہودو ہنود کی ثقافت کو فروغ دینے کی بھی کوشش ہورہی ہے لیکن پاکستان کے غیور مسلمان اس سازش کی تکمیل ہر گز ہونے نہیں دیں گے ایسے لوگوں کو آنے والے انتخابات میں یہاں کے غیرت مند مسلمان آنے والے انتخابات میں ایسی جماعتوں ان کی سوچ کے ساتھ زمین میں دفن کر دیں گے جمعیت علماء اسلام 2018 کے ہونے والے انتخابات میں سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت بن کر ابھریگی ہم ان قوتوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ جمعیت علماء اسلام کی مینڈیٹ کو چرانے کی کوشش نہ کریں بصورت دیگر اس کے اچھے نتائج بر آمد نہیں ہونگیں�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں