بلدیاتی نظام کو ناکام بنانے کی سازشیں عروج پر ہیں‘کارپوریشن کو فنڈز جاری نہ ہونے سے نظام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے

میئر میونسپل کارپوریشن خضدارعبد الرحیم کرد کی بات چیت

جمعرات 9 مارچ 2017 22:53

ْخضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 مارچ2017ء) میونسپل کارپوریشن خضدار کے میئر عبد الرحیم کرد ، ڈپٹی میئر مفتی عبد القادر شاہوانی نے کہا ہے کہ بلدیاتی نظام کو ناکام بنانے کی سازشیں عروج پر ہیں گذشتہ چار ماہ سے کارپوریشن خضدار کو کنٹی جنسی و دیگر مدات میں ایک روپیہ بھی جاری نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے شہری نظام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے جبکہ وزارت خزانہ بلوچستان کی جانب سے آنے والے نئے حکم نامہ کے مطابق پانچ روپیہ کی چیز خریدنے کی تفصیل بھی ہمیں مقامی خزانہ آفس کو دینا ہوگا ہم سمجھتے ہیں کہ وزارت خزانہ کا یہ نیا آڈر عوامی اداروں اور عوامی نمائندوں کی توہین ہے جو ہمیں ہر گز قبول نہیں اس ساری صورت حال کی و جہ سے ہمارے لئے اپنی خدمات کو جاری رکھنا ممکن نہیں ہے کیونکہ صفائی کی مشینری ایندہن نہ ہونے کی وجہ سے کھڑی ہے شہر کے صفائی کے لئے ہمارے پاس تو ایک جہاڑو خریدنے کا رقم نہیں ہے اس صورت حال میں ہمارے لئے عوام کو مطمئن کرنا اور ان کے شہری ضروریات کو پورا کرنے کا کوئی وسیلہ نہیں ہے یوں محسوس ہورہا ہے کہ بیورو کریسی نے اس نظام کو ناکام بنانے کی قسم کھائی ہے لہذاہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 13 مارچ سے ہم اپنے دفاتر کو غیر معینہ مدت کے لئے تالہ لگائیں گے اس سلسلے میں بلوچستان بھر کے میئر ز ڈپٹی مئیر ز چیئر مین و کونسلران وزیر ااعلی ٰ بلوچستان کے دفتر کے سامنے غیر معینہ مدت کے لئے دہرنہ دیں گے پورے بلوچستان میں بلدیاتی نمائندے کام کرنا چھوڑ دیں گے ان خیالا ت کا اظہار میونسپل کارپوریشن خضدار کے میئر میر عبد الرحیم کرد ، و ڈپٹی میئر مفتی عبد القادر شاہوانی نے جمعرات کے روز میونسپل کارپوریشن خضدار کی بلڈنگ میں خضدار کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ملک میں مروجہ بلدیاتی نظام ایک بہترین نظام ہے بلکہ دنیاء کے ترقی یافتہ ممالک نے اسی نظام کی بدولت ترقی یافتہ ہوگئے ہمارے صوبہ میں دو سال قبل اس نظام کے تحت الیکشن ہوئے پورے صوبے میں بلدیاتی ڈہانچہ بنایا گیا لیکن افسوس کہ اس نظام کے اختیارات اور مطلوبہ فنڈز کے حوالگی کے بارے میں ابتک حکومت بلوچستان لیت ولعل سے کام لے رہی ہے اس سلسلے میں اختیارات کی تفویض اور فنڈ ز کی حوالگی سے سپریم کورٹ پاکستان کے واضح حکم آیا لیکن اس کے با وجود ہمیں فنڈز و اختیارات کی فراہمی ممکن نہیں ہوا اس وجہ سے ہمیں اس شہری نظام کو چلانا مشکل نہیں بلکہ اب نا ممکن ہو گیا ہے بلوچستان کا دوسرا بڑا شہر خضدار ہے جس کا میونسپل کارپوریشن کا ایریا وسیع و عریض ایریا ہے جو 22 حلقوں پر مشتمل ہے لیکن صوبائی حکومت کی وجہ سے تعاون کا یہ حال ہے کہ گذشتہ چارماہ سے ہمیں ایک روپیہ فنڈ نہیں ملا ہے جس کی وجہ سے شہر میں صفائی ستھرائی کا کام کرنا ہمارے لئے مشکل ہوگیا ہے ہمارے صفائی کا مشینری ایندہن نہ ہونے کی وجہ سے کھڑ ے ہیں ہم نے گذشتہ چارماہ سے قرضہ لیکر اپنے ذمہ داریوں کو چلایا لیکن اب لوگوں نے ہم کو قرضہ دینا بند کردیا ہے ہمارے ذاتی گاڑیوں کو تیل نہیں جس کی وجہ سے ہم اپنے ذمہ داریوں نبھانے کے قابل نہیں ہیں اب تو ہمیں وزارت خزانہ کی جانب سے یہ پابند کیا گیا ہے کہ ہم اگر ایک روپیہ کی کوئی چیز خریدینگے اس کی تفصیل بھی خزانہ سے لینا ہوگی ہمارے خیال میں اس طرح کا رویہ عوامی اداروں کی توہین ہے اس توہین کو ہم مزید برداشت نہیں کریں گے ہم نے فیصلہ کیا کہ 13 مارچ حسب فیصلہ اپنے دفاتر کو غیر معینہ مدت کے لئے تالہ لگائیں اور اجتماعی طور پر تما م بلدیاتی نمائندے غیر معینہ کے دہرنے پر بیٹھیں گے اس کی جو بھی ذمہ داری ہوگی بیوروکریسی پر عائد ہوگی جس کے ریشہ دوانائیوں کی وجہ سے اس نظام کو چلانے میں ہمیں مشکلات کا سامنا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں