خضدار،ٹریفک حادثہ جاں بحق ہونیوالے 2نوجوان انجینئر زا دیب شاعر اور حافظ قر آن کی آہوں سسکیوں کے ساتھ تدفین

ایک ساتھ جنازوں کی ادائیگی کے وقت والدین پر غشی طاری، ہر آنکھ اشک بار

ہفتہ 11 فروری 2017 19:16

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 فروری2017ء) گذشتہ روز سوراب میں ٹریفک حادثہ جان بحق ہونے والے 2نوجوان انجینئر زا دیب شاعر اور حافظ قر آن کی آہوں سسکیوں کے ساتھ تدفین کردی گئی تینوں نوجوانوں کے ایک ساتھ میتیں اٹھ جانے اور جنازوں کی ادائگی کی وقت والدین پر غشی طار ہر ایک آنکھ اشک بار اور لوگوں کے صبر کے بندہن ٹوٹ گئیں شہید ہونے والوں کے رشتہ اور ان کے تعلق دار پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے مرحومین کے نماز جنازوں میں ضلع خضدار کے سیاسی و سماجی جماعتوں کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی کے سینکڑوں افراد کی شرکت تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سوراب میں ٹریفک حادثہ میں شہید ہونے والے دو انجینئرز ، انجینئر علی سلیم شاہوانی اپنے والدین کے اکھلو تا بیٹا ، انجینئر محمد الیاس ، حافظ قرآن حق نواز ادیب شاعر عبد اللہ قہار کی ان کے آبائی علاقہ خضدار میں تدفین کردیا گیا اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملیں اس موقع پر مرحومین کے رشتہ دار اور تعلق دار پھوٹ پھوٹ کر رونے لگیں واضح رہے کہ چاروں نواجوانوں اپنی زندگی کے سفر کا نیا آغاز کردیا تھا کہ فرشتہ موت نے ان کو دبوج لیا انجینئر علی اپنے والدین کے اکولتا بیٹا تھا اس طرح کے حادثاتی واقعات نے کی کثرت بہت سے گھروں کو اجاڑیا ہے مین آرسی ڈی روڈ موت کا ایک بھوت بن گیا ہے ٹریفک کے نا قص انتظامات موٹروے پولیس کا نہ ہونا ٹریفک اور لوڈنگ مسافروں گاڑیوں کے آنکھیں خیرہ والے سرچ لائٹیں تیز رفتاری آئے روز اس طرح کے حادثات کو جنم دیتے ہیں سوال یہ ہے کہ اس طرح کے بے راہ رویوںکو کب درست کیا جائیگا یا اس طرح لوگوں کے گھر اجڑتے رہیں گے اور ذمہ دار افراد تماشا دیکھتے رہیں گے۔

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں