کروڑوں کی لاگت سے شروع کئے جانے والا خضدار کا دیو ہیکل منصوبہ جھالاوان کمپلیکس25 سال گزرنے کے با وجود مکمل نہیں ہوسکا ‘معاہدے کے مطابق منصوبے کو دوسال میں یعنی1996 میں مکمل کیا جا نا تھا

ْجھلاوان کمپلیکس کے دکانوں و قیمتی اراضی کے الاٹمنٹ میں بڑے پیمانے پر خورد برد کا انکشاف

بدھ 11 جنوری 2017 22:02

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جنوری2017ء)’’ مال مفت دل بے رحم ‘‘کروڑوں روپے کی لاگت سے شروع کئے جانے والا خضدار کا دیو ہیکل منصوبہ جھالاوان کمپلیکس25 سال گزرنے کے با وجود مکمل نہیں ہوسکا ،جبکہ معاہدے کے مطابق منصوبے کو دوسال میں یعنی1996 میں مکمل کیا جا نا تھاجھلاوان کمپلیکس کے دکانوں و قیمتی اراضی کے الاٹمنٹ میں بڑے پیمانے پر خورد برد کا انکشاف ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ عوامی حلقوں اور لاکھوں روپیہ لگانے والوں کے شدید مطالبہ کے با جود جھلاون کمپلیکس کا اصل ریکارڈ سامنے نہیں لایا جارہا ہے ہر حکومت اپنے ابتدائی ایام جھلاوان کمپلیکس کے بارے میں تحقیقات کا اعلان کرتا لیکن اس تحقیقات کے شفاف ا آغاز میں نہ جانے کیوں ان کو سانپ سونگ جاتا ہے مقامی لوکل گورنمنٹ کے ریکارڈ مطابق جھلاون کمپلیکس کی تعمیر کے لئے لوکل گورنمنٹ کی جانب اس وقت کے صوبائی حکومت سے ایک کروڑ روپیہ کا خصوصی لون حاصل کیا گیا تھا جبکہ اس منصوبہ کی تعمیر کے لئے ریونیو ڈپارٹمنٹ سے 25 ایکڑ اراضی حاصل کیا گیا تاکہ خضدار شہر اور اس کے کاروبار کو وسعت دیا جاسکے خضدار شہر سے لوکل و بین الاضلاع و دیگر صوبوں کے لئے چلنے والے گاڑیوں و مال بردار گاڑیوں کے لئے الگ اڈے تعمیر کرکے شہر سے ٹریفک کی ہجم کو کم کیا جاسکے لوکل گورنمنٹ کے اس منصوبہ کے شروع ہونے کے بعد مقامی لوگوں نے لاکھوں روپیہ اس منصوبہ میں دکانوں کی بکننگ کے لئے لگا یا لیکن اب یوں محسوس ہوتا دکھا ئی دے رہا ہے کہ لوگوں کے کروڑوں روپیہ پانی میں بہ گئے ہیں عام لوگوں کو ان کے دکانوں کا ملنا یا رقوم کی واپسی بظاہر مشکل نہیں مشکل تر نظر آرہا ہے ہے سوال یہ ہے کہ عوام کے اس خطیر رقم کو گہرے سمند ر کے تہ سے کون واپس لائیگا یہ ایک ایسا گھتی ہے جس کا سلجھانا بظاہر مشکل نہیں بلکہ نا ممکن ہے کیونکہ اس بہتی گنگا میں تقریبا ہر با اثر شخص نے اپنا ہاتھ صاف کیا ہے گر چہ نیب کی جانب سے ذمہ داران کے خلاف کیس چالان کیا گیا تھا لیکن نہ جانے کن وجو ہات کی بنیاد پر اس کیس کو ادہورا چھوڑ ا گیا واضح رہے لوکل گورنمنٹ کے اس سیمی گورنمنٹ منصوبہ میں خضدار شہر اور اس کے قریبی علاقوں کے لوگوں نے اپنے لاکھوں روپیہ لگائے ہیں لوکل گورنمنٹ کے ریکارڈ کے مطابق ابتک 50 فیصد لوگوں نے اپنے بک کرنے والے املاک کے سو فیصد رقم جمع کیا ہے جبکہ 25فیصد افراد نے 50 فیصد اقساط اور اسی طرح باقی ماندہ افراد نے بھی 25 فیصد اقساط کی ادئگی مکمل کر چکے ہیں لوکل گورنمٹ کے ذمہ داروں کے مطابق اس منصوبہ پر 50 فیصد کام مکمل ہوگیا ہے لیکن ابتک بنائے گئے دکانوں کی تعمیر میں جس طرح سے بڑے پیمانے پر بھی نا قص مٹیریل استعمال کیا گیا ہے یہ دکانیں مالکان کو حوالہ کرنے سے قبل منہدم ہو نا شروع ہوگئے اب کا جھلاوان کمپلیکس مکمل طور کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے ۔

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں