ملک میں مزارات مساجد مذہبی مقامات پر خود خش حملے دہشت گردی کے بد ترین واقعات ہیں ‘ان واقعات کو روکنا حکومت کی ذمہ داری ہے ‘دینی جماعتوں دینی اداروں کا کام محبت کے پیغام کوپھیلانا ہے ‘دینی مدارس اس بارے میں اپنا فرض بہتر طور پر ادا کررہے ہیں ‘القاعدہ داعش مغرب کے پروردہ دہشت گردہ تنظیمیں ہیں

رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے چیئر مین مفتی منیب الرحمن کی میڈیا سے بات چیت

منگل 29 نومبر 2016 20:06

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 نومبر2016ء) رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے چیئر مین مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں مزارات مساجد مذہبی مقامات پر خود خش حملے دہشت گردی کے بد ترین واقعات ۰یں ان واقعات کو رکنا حکومت کی ذمہ داری ہے دینی جماعتوں دینی اداروں کا کام محبت کے پیغام کوپھیلانا ہے دینی مدارس اس بارے میں اپنا فرض بہتر طور پر ادا کررہے ہیں القاعدہ داعش مغرب کے پروردہ دہشت گردہ تنظیمیں ہیں ہم نے روز اول سے یہ موقف رکھا تھا لیکن اب پوری امت بشمول حرمین شریفین کے ائمہ کے ہماری موقف کی تائید کر رہے ہیں اگر روز اور سے ان لوگوں کا راستہ روکا جاتا تو نوبت اس حدتک نہیں پہنچتی پاکستان کا آئین ہمارے اکا برین کی محنتوں سے بنی ہے 1973 کے آئین میں واضح طور غیر مسلموں کا صدر پاکستان وزیر اعظم پاکستان سمیت تمام کلیدی عہدوں کے لئے نا اہل قرار دیا گیا ہے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلال بھٹو کی جانب سے غیر مسلوں کے صدر وزیر اعظم بننے کے خواہش کا اظہار ان کے نانا کے بنائے ہوئے آئین سے متصاد م اور نا واقفیت ہے ان کے جو انکل ان کو لطیفے سکھاتے ہیں ان کو چاہیے کہ بلاول کو آئین پاکستان پڑ ہائیں ان خیالات کا اظہار مفتی منیب الرحمن المر کز الا سلامی جامعہ سنان بن سلمہ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مفتی محمد الیاس رضوی ، ڈاکٹر رضوان رضوی ، مولانا محمد علی قادری ، مولانا ریحان امجد نعمانی ، مولانا احمد ربانی جامعہ سنان بن سلمہ کے منتظم اعلی پیر طریقت ٰ سیدشجاع الحق ہاشمی ، و دیگر موجود تھے مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ سند ھ حکومت کی جانب سے قبول اسلام قانون اسلام سے متصادم قانون اور سندھ حکومت کی بد نصیبی ہے اسلام کسی کو جبرا اسلام قبول کرنے پر مجبور نہیں کرتا تاہم اگر کوئی شخص شعور کے زمانے میں ہوش کے ساتھ اسلام قبول کرتا ہے اس کو منع نہیں کرتا پاکستان کے آئین میں واضح طور پر درج ہے کہ ریاست مسلمانوں کو ایسا ماحول فراہم کرنے کا پابند ہوگا جو ان کی مذہبی آزادی اور اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کے لئے ساز گار ہو اس بنیاد پر یہ قانون کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہمارے حکمران فساد کرنے والوں کی سپوٹ تو کرتے ہیں لیکن اصلاح کرنے والے اداروں کی ہمدردی نہیں ہوتا ہے مدارس اصلاح کا کام کرتے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے مدارس کے کردار کا حکومتی جانب سے کسی طرح کا حوصلہ افزائی نہیں کیا جارہا ہے بلکہ ممکنہ طور پر مدارس اور دینی اداروں کا کردار کشی کررہا ہے ایک سوال کے جواب میں مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنایا گیا تھا پاکستان کو ایک مکمل اسلامی آئین فراہم مذہبی جماعتوں نے فراہم کیا لیکن حکمرانوں کے غیر اسلامی اقدمات کی وجہ سے دینی جماعتوں اور مذہبی حلقوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اس کا نیتجہ مذہبی جماعتوں کے ایک عظیم تر مذہبی جما عتوں کی اتحاد کی صورت میں سامنے آئیگا میں سمجھتا ہوں کہ یہ اتحاد پاکستان کے معروضی حالات دینی جماعتوں کا وسیع تر اتحاد اہم ضرورت ہے مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ المر کز الاسلامی جامعہ سنان ابن سلمہ جو اللہ کے رسول ؐ کے ایک صحابی کے نام پر بلوچستان جھلاوان کے مرکز میں واقع ایک عظیم ادارہ ہے حکومت بلوچستان کو چاہیئے کہ وہ خیبر پختون خواہ کے حکومت کی تقلید کرتے ہوئے اس ادارہ کا مالی معاونت کرے تاکہ یہ ادارہ اپنے ملی خدمات کو بہتر انداز میں جاری رکھ سکے ۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں