بلوچستان و بلوچ قوم کی تاریخ کو اسلام سے الگ نہیں کیا جاسکتا ، مولانا فیض محمد

ہر وادی اور کوہسار سے اسلام کا آفاقی نظام کی ایک تاریخ وابستہ ہے،بلوچستان سرزمین کی شان و شوکت اس حیثیت سے نہیں کہ یہاں سونے تانبے تیل و گیس کے ذخائر ہیں بلکہ یہاں سینکڑوں صحابہ کرامؓ آ سودئے خا ک ہیں،امیر جے یو آئی بلوچستان

جمعرات 8 ستمبر 2016 20:31

خضدار ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 ستمبر ۔2016ء ) جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر شیخ الحدیث مولانا فیض محمد نے کہا ہے کہ بلوچستان و بلوچ قوم کی تاریخ کو اسلام سے الگ نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ ہر وادی اور کوہسار سے اسلام کا آفاقی نظام کا ایک تاریخ وابستہ ہے ۔بلوچستان سرزمین کی شان و شوکت اس حیثیت سے نہیں کہ یہاں سونے تانبے تیل و گیس کے ذخائر ہیں بلکہ اس سرزمین کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ یہاں سینکڑوں صحابہ کرام آ سودئے خا ک ہیں۔

صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم یہاں آئے دعوت اسلام دی اور یہاں مدفون ہیں ۔بلوچ قوم کی بہترین روایات قر آن و حدیث سے مستعار ہیں جو لوگ بلوچ قوم کو سیکولر لامذہب ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ ہم سے صدیوں کی ایک عظیم نعمت جدا کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں جس قوم نے اسلام کی سر بلندی کے لئے جانثاری کی لازوال مثالیں تاریخ میں چھوڑی ہے ، ان کے اولاد اس طرح کے افسانوں پر کان نہیں دہرائیں گے ، ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر شیخ الحدیث مولانا فیض محمد خضدار کے معروف دینی ادارہ جامعہ ضیاء العلوم کے سالانہ جلسہ دستار بندی سے خطاب کرتے ہوئے کیا جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے جنرل سیکرٹری میونسپل کارپوریشن خضدار کے ڈپٹی میئر مفتی عبد القادر شاہوانی ، جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے نائب امیر مولانا عبد الکبیر مینگل جمعیت علماء اسلام تحصیل خضدار کے امیر مولانا محمودالحسن قمر ، جمعیت علماء اسلام کے مرکزی راہنمامولانا عنایت اﷲ رودینی ،جامعہ ضیاء العلوم ملگزار کے مدیر مولانا محمد موسی ٰ ملازئی اس موقع پر جامعہ ضیاء العلوم حفظ مکمل کرنے والے درجنوں طلبہ و طالبات کی دستار بندی و چادرپوشی کی گئی ۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہاکہ یہ مٹھی بھر لوگ اپنی خواہشات کے ساتھ تاریخ کا حصہ بن جائیں گے پاکستان کے مختلف اقوام کے مابین اتحاد کا نکتہ آغاز اسلام کے آفاقی نظام اخوت سے قائم ہے ، جمعیت علماء اسلام پاکستان میں اسلام کے عادلانہ نظام کی نفاذ کے لئے سیاسی و جمہوری طرز پر جدو جہد کیا کررہا ہے مدارس مساجد شعائر اسلام و دین کے مراکز ہیں امریکہ و یہودی لابی کی کوشش ہے کہ اسلام اور دین کے ان مراکز سے مسلمانوں کی اعتماد ختم کیا جائے مغرب کا متعصب میڈیا ان کی اس مشن کو پائے تکمیل کے لئے کروڑوں ڈالر پانی کی طرح بہا رہا ہے بد قسمتی سے ہمارے مغرب زدہ حکمران اور معاشرے کے بعض حصے ان کی خواہشات کی تکمیل کو اعزاز جانتے ہیں جمعیت علماء اسلام ، امت مسلمہ کی رہنمائی کے لئے گران قدر خدمات انجام دے رہی ہے امت مسلمہ کو درپیش چیلنجوں سے نکالنے کے لئے ضروری ہے کہ فروعی اختلافات کو مل بیٹھ کر ختم کیا جائے مشرق وسطی ٰ کی صورت حا ل امریکہ و اس کے اتحادیوں کا پیدا کردہ ہے مسلمانوں کو تیسری جنگ عظیم کا سامنا ہے یہاں مسلمانوں کے وسائل قوت اور سر زمین مسلمانوں کے خلاف استعمال ہورہا ہے خون مسلمانوں کا بہ رہا ہے ثمرات مسلمانوں کے دشمن وصول کررہے ہیں مقررین نے کہا کہ پاکستان کی پہچان اسلام کے نام پر ہے یہ واحد خطہ ہے جو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا اس ملک کے بنیادوں ہزاروں مسلمانوں کا پاکیزہ خون شامل ہے جمعیت علماء اسلام ملک میں اسلام کے عادلانہ نظام کی نفاذ چاہتی ہے مدارس اسلامی تحریکوں کو ایندہن فراہم کرتی ہیں اس لئے اس و امت مسلمانوں کی دشمنوں کی پوری یلغار مدارس کے کردار کشی پر صرف ہورہی ہے لیکن ہم واضح طور پر بتانا چاہتے ہیں کہ ہم پاکستان کو تیونس بنانے نہیں دیں گے جو لوگ پاکستان سے دینی مدارس کی کردار کو ختم کرنا چاہتے ہیں ان کے لئے سویت یونین اور برطانیہ کی سمٹ بن کر محدود ہونا عبرت کا باعث بنا چاہیئے مقررین نے کہا کہ ہمیں اپنی قوت کو مضبوط و مجتمع کرنے کے لئے مدارس و اہل مدارس کا بھر ساتھ دیان ہوگا تاکہ یہ ادارے اپنے ملکی و ملی خدمت کو بخوبی انجام دینے کے قابل ہوں مقررین نے کہا جمعیت علماء اسلام کی تحریک کی بنیاد مدارس سے وابسطہ ہے جمعیت علماء اسلام مدارس کی حرمت و اہل مدارس کی حفاظت کے لئے خون کا آخری قطرہ بہانے سے گریز نہیں کریگا جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے جنرل سیکرٹری مفتی عبد القادر شاہوانی نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے زیر اہتمام 16اکتوبر 2016 کو ایک عظیم الشان کانفرنس منعقد کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں