پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت خضدار تجارتی ، معاشی ، اقتصادی اور صنعتی سرگرمیوں کا حب بننے جا رہا ہے، یہاں روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہونگے، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری

ہفتہ 28 مئی 2016 22:28

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مئی۔2016ء ) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت خضدار تجارتی ، معاشی ، اقتصادی اور صنعتی سرگرمیوں کا حب بننے جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں یہاں روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہونگے، خضدار کے عوام بالخصوص نوجوان اپنے آپ کو تعلیم و ہنر سے آراستہ کر کے ان مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے خود کو تیار کریں، خضدار میں پانچ ہزار ایکڑ اراضی پر انڈسٹریل زون قائم کیا جا رہا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعلیٰ سے ملاقات کرنے والوں میں میر عبدالرحمان زہری کی قیادت میں آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی، گوپال داس کی قیادت میں اقلیتوں کا وفد، صدیق مینگل کی قیادت میں پریس کلب خضدار کا وفد، زمیندار ایکشن کمیٹی خضدار کا وفد، ٹرانسپورٹرز کا وفد اور خضدار بار کے صدر قاضی حسن علی ایڈوکیٹ کی قیادت میں وکلاء کا وفد شامل تھے، صوبائی وزراء سردار اسلم بزنجو، محمد خان لہڑی ،سینیٹر آغا شہباز درانی ، آئی جی پولیس، سیکریٹری داخلہ ،مختلف محکموں کے سیکریٹریز ، ڈسٹرکٹ چیئرمین خضدار آغا شکیل درانی اور میئر خضدار میر عبدالرحیم کرد بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم صوبے کے حالات میں آئے ہوئے بگاڑ کو سنوارنا چاہتے ہیں، بالخصوص امن وامان کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم ، عوام کے تعاون ،سول اور ملٹری قیادت کے مثالی تعلقات اور سب سے بڑھ کر سیکورٹی فورسز کی قربانیوں اور کوششوں کی بدولت ہم نے امن و امان کی بحالی میں بڑی حد تک کامیابی حاصل کر لی ہے، خضدار اور دیگر علاقوں میں ہونے والی ماردھاڑ ، قتل و غارت، دن دھاڑے لوٹ مار، اغواء برائے تاوان جیسے گھناؤنے جرائم پر بڑی حد تک قابو پا لیا ہے اور ان میں ملوث بہت سے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچا دیا گیا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ زندگی کی بنیادی سہولتیں عوام کا حق ہیں حکومت ان کو ان کا حق دے گی، وفود کی جانب سے پیش کئے جانے والے مطالبات کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے کہا کہ خضدار کی ترقی کے لیے جامع ماسٹر پلان بنایا جائیگا، تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن کر کے اساتذہ کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی، خضدار کو پانی کی کمی کے حوالے سے درپیش مسئلے کے دیرپا بنیادوں پر حل کے لیے مولا سے خضدار کو پانی کی فراہمی کا منصوبہ تیار کیا جائیگا، انہوں نے بتایا کہ وفاقی پی ایس ڈی پی میں 5ارب روپے کی لاگت سے خضدار میں وویمن یونیورسٹی کے قیام کا منصوبہ شامل کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ زیر تعمیر میڈیکل کالج کی فوری تکمیل کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے، اس موقع پر انہوں نے سیکریٹری صحت کو ہدایت کی کہ خضدار شہر میں محکمہ لیبر کے غیر فعال ہسپتال کو فوری طور پر فعال کیا جائے اور موجودہ سول ہسپتال کو وہاں منتقل کیا جائے جبکہ سول ہسپتال کی عمارت کو ٹراما سینٹر میں تبدیل کیا جائے۔

وزیراعلیٰ نے گذشتہ دنوں خضدار میں کم سن بچی کی ہسپتال میں ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری صحت اور ڈپٹی کمشنر خضدار کو معاملے کی تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے ڈسٹرکٹ کورٹس میں مرد اور خواتین کے لیے علیحدہ علیحدہ انتظار گاہیں تعمیر کرنے کا اعلان کیا، انہوں نے خضدار بار کونسل کی لائبریری کے لیے کتب اور کمپویٹرز کی فراہمی کی مد میں 50لاکھ روپے کی گرانٹ کا اعلان بھی کیا، اقلیتی وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں آباد ہندو و دیگر اقلیتیں بلوچ ثقافت کا حصہ ہیں امن و امان کی وجہ سے صوبہ چھوڑ کر جانے والے اقلیتی برادری کے خاندانوں کو واپس لا کر دوبارہ آباد کیا جائیگا، صحافیوں کے وفد سے ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ نے خضدار کے صحافی ندیم گرگناڑی کے بیٹے کو اپنے خرچہ پر پنجاب کے تعلیمی ادارے میں تعلیم کی فراہمی کا اعلان کیا جبکہ انہوں نے خضدار پریس کلب کے لیے نئی عمارت کی تعمیر کے حوالے سے سیکریٹری مواصلات کو پی سی ون تیار کرنے کی ہدایت کی۔

ملاقات کرنے والے وفود نے خضدار میں مثالی امن کی بحالی پر وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی حکومت ، سیکورٹی فورسز بالخصوص ایف سی اور پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں