مرکزی حکومت بلوچستان کو اس کے آئینی و سیاسی حقوق دینے کے لئے تیار نہیں ہیں،ملک کی اکائیوں میں وحدت کیلئے آئین پر مکمل عمل در آمد ضروری ہے ، 73کا آئین پاکستان کے چاروں صوبوں و قومیتوں کے درمیان ایک میثاق ہے ، بلوچستان کا مسئلہ خالصتا سیاسی و آئینی ہے ، بلوچستان کے عوام کو آئینی حقوق دئے جائیں تو بلوچستان کا مسئلہ خو د بخود حل ہوجائیگا

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبد الغفور حیدری کامکۃ المکرمہ میں خطاب

ہفتہ 27 جون 2015 20:54

مکہ مکرمہ /خضدار(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 جون۔2015ء) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینٹ میں ڈپٹی چیئرمین مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے مرکزی حکومت با اختیار ادارے بلوچستان کو اس کے آئینی و سیاسی حقوق دینے کے لئے تیار نہیں ہیں، ملک کے اکائیوں میں وحدت کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان آئین پر مکمل عمل در آمد کیا جائے 73کا آئین پاکستان کے چاروں صوبوں و قومیتوں کے درمیان ایک میثاق ہے آئین پر عمل در آمد نہ ہونے وسائل کی منصفانہ تقسیم نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں قومیتوں میں نفرتیں و دوریاں بڑ ھ رہی ہیں صوبائی خود مختاری کے تقاضوں کو پورا کرکے یہاں کی قومیتوں میں اتحاد پیدا کیا جاسکتا ہے بلوچستان کا مسئلہ خالصتا سیاسی و آئینی ہے اگر بلوچستان کے لوگوں کو ان کا آئینی حقوق دئے جائیں تو بلوچستان کا مسئلہ خو د بخود حل ہوجائیگا ۔

(جاری ہے)

وہ گزشتہ روزمکۃ المکرمہ میں بلوچ کیمونٹی کے اراکین سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر جمعیت علماء اسلام سعودیہ عربیہ کے رہنماء مولانا نصر اﷲ شاہوانی ، مولانا غلام رسول مینگل دیگر موجود تھے مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ بلوچستان قیمتی وسائل سے مالامال صوبہ ہے یہاں پر تیل وگیس کے نہ ختم ہونے والے ذخائر موجود ہیں قیمتی پتھروں دہاتوں لوہے اور تانبے کی کثرت ہے ان وسائل کے مالک ہونے والے صوبہ اور قوم کو چاہیئے تھا کہ وہ دنیاء کے ترقی یافتہ ممالک اور اقوام کے صفوں میں شامل ہو لیکن ان سب نعمتوں کی با وجود بلوچستان میں بد ترین غربت پائی جاتی ہے یہاں پر انسانی ضرورتوں کا شدید فقدان ہے اس کی بنیادی وجہ پاکستان کے متفقہ آئین و صوبائی خود مختاری کے تقاضوں کو پورا نہیں کرنا ہے کیونکہ پاکستان کے اس آئین میں واضح طور پر یہ درج ہے کہ کسی بھی صوبہ سے نکلنے والے وسائل پر پہلا حق اس صوبہ کے عوام کا ہوگا مولانا حیدری نے کہا مکہ بلوچستان مین آج کے پائے جانے والے دوریوں و نفرتوں میں گذشتہ کل کے نا انصافیاں ہیں اگر بلوچستان کے لوگوں کو ان کے آئینی حقوق دئے جائیں تو بلوچستان کا مسئلہ خود بخود حل ہوجائیگا لیکن بد قسمتی یہ ہے کہ با اختیار طبقہ آج کے تلخ حقیقتوں سے گذرنے کے باوجود بلوچستان کو اس کے جائز حقوق دینے کے لئے تیار نہیں ہے ایک سوال کے جواب میں مولانا عبد الغفور حیدری بلوچستان سے ڈپٹی چیئرمن سینٹ کا ہونے گر چہ ایک اعزاز ہے لیکن بلوچستان کے محرومیوں کے خاتمی کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے ہونگیں۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں