خضدار میں دریافت ہونی والی اجتماعی قبروں سے متعلق عدالتی ٹریبونل نے اپنا کام مکمل کر لیا

پیر 14 جولائی 2014 15:20

خضدار (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 14جولائی 2014ء)ضلع خضدار میں دریافت ہونی والی اجتماعی قبروں سے متعلق عدالتی ٹریبونل نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے۔ یہ اجتماعی قبریں جنوری کے مہینے میں خضدار کے علاقے توتک میں دریافت ہوئی تھیں۔بلوچستان حکومت نے ان اجتماعی قبروں اور وہاں سے برآمد ہونے والی لاشوں کے بارے میں تحقیقات کیلئے ہائیکورٹ کے جج پر مشتمل ٹریبونل قائم کیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق جسٹس محمد نور مسکانزئی پر مشتمل اس ٹریبونل نے تحقیقاتی رپورٹ حکومت بلوچستان کے حوالے کر دی ہے تاہم بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے اس کی تصدیق تو نہیں کی تاہم ان کا کہنا ہے کہ ٹریبونل نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے۔انھوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی بیرون ملک دورے سے واپسی کے بعد اس رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا اور یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ اسے منظر عام لایا جائے یا نہیں۔

(جاری ہے)

سرکاری حکام کے مطابق ان کی شناخت کو ختم کرنے کیلئے چونے کا بھی استعمال کیا گیا تھا جس کے باعث ان میں سے صرف دو افراد کی لاشیں شناخت ہوسکی تھیں جن کا تعلق ضلع آواران سے تھا۔باقی ناقابل شناخت افراد کی لاشوں کی ٹریبونل سے اجازت سے ملنے کے بعد خضدار ہی میں اجتماعی تدفین کی گئی تھی۔ ڈی این اے کے ذریعے ان لاشوں کی شناخت کے لیے نمونے بھی حاصل کیے گئے تاہم طویل عرصہ گزرنے کے باوجود تاحال سرکاری طور پر یہ نہیں بتایا گیاکہ ڈی این اے ٹیسٹ ان افراد کی شناخت میں کسی حد تک معاون ثابت ہوا ہے یا نہیں۔سرکاری حکام کے مطابق ان قبروں سے مجموعی طور پر 16 افراد کی لاشیں بر آمد ہوئی تھیں

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں