پاکستان کے اندر غیر ملکی ایجنڈا کی تکمیل کے لئے امن وامان کی صورت حال کو طے شدہ منصوبہ کے تحت خراب کیا جارہا ہے ، نیٹو افواج کی پاکستان میں مداخلت کا جواز پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، کیری لوگر بل کے تحت پاکستان کو دی گئی امداد کا مقصد ہماری ترقی نہیں دہشت گردی پھیلانا تھا، اس بل کی منظوری میں بنیادی کردار ادا کرنے والا شخص ا مریکہ کا وزیر خارجہ بنا ہے ، پاکستان میں کسی قسم کی فرقہ واریت نہیں ، پروپیگنڈہ کا مقصد مذہبی جماعتوں کو بدنام کرنا ہے ، یہ حقیقت ہے کہ ملک کا مستقبل مذہبی جماعتوں سے وابستہ ہے ، جمعیت علماء اسلام (ف) بلوچستان کے امیر اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئر مین مولانا محمد خان شیرانی کی صحافیوں سے گفتگو

پیر 11 فروری 2013 20:09

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔11فروری۔ 2013ء) جمعیت علماء اسلام (ف) بلوچستان کے امیر اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئر مین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے پاکستان کے اندر غیر ملکی ایجنڈا کی تکمیل کے لئے امن وامان کی صورت حال کو طے شدہ منصوبہ کے تحت خراب کیا جارہا ہے ، نیٹو افواج کی پاکستان میں مداخلت کا جواز پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، کیری لوگر بل کے تحت پاکستان کو دی گئی امداد کا مقصد ہماری ترقی نہیں دہشت گردی پھیلانا تھا، اس بل کی منظوری میں بنیادی کردار ادا کرنے والا شخص ا مریکہ کا وزیر خارجہ بنا ہے ، پاکستان میں کسی قسم کی فرقہ واریت نہیں ، پروپیگنڈہ کا مقصد مذہبی جماعتوں کو بدنام کرنا ہے ، یہ حقیقت ہے کہ ملک کا مستقبل مذہبی جماعتوں سے وابستہ ہے ۔

(جاری ہے)

وہ یہاں خضدار کے صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا اس وقت ملک میں امن و امان کی صورت حال انتہائی خراب ہے مساجد امام بارگاہوں درباروں اور بازاروں میں دہماکے ہورہے ہیں جس میں روزانہ درجنوں قیمتی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں لیکن کوئی بھی ملزم گرفتار نہیں ہوتا اس سے یہ پتا لگانا مشکل نہیں کہ اس طرح کے واقعات کے پیچھے ایک منظم سازش موجود ہے ہمارے ادارے اس سازش کو بے نقاب کرنے میں کیوں ناکام ہیں یہ ایک سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہا اسلامی نظریا تی کمیشن کا مقصد فرقوں اور مذاہب کے مختلفیات کے طے کرکے اس کے بفد قانوں سازی کرنا ہے لیکن حکومت اس ادارہ کے افادیت بروئے کار نہیں لارہی ہے اس لئے قانون سازی کے لئے اس ادرہ کی سفارشات پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا ہے اس کا واضح مطلب یہ لیا جاسکتا ہے کہ ادارے اور حکومت فرقہ واریت کو کنٹرول نہیں کررہی ہے بلکہ اس کو جان بوجھ کر بڑہادینا چاہتا ہے جو ملک اور قوم کے ساتھ غداری ہے اور دینی جماعتوں کو بد نام کرنے کی ایک مذموم کوشش بھی لیکن اب یہ بات واضح ہوگئی ہے کہاس ملک کا مستقبل دینی جماعتوں سے وابسطہ ہے کیونکہ طرز حکومت کے تمام طریقے اب ناکام ہوچکے ہیں اب صرف اسلامی نظام ہی اس ملک کے ڈوبتی ہوئی کشتی بچاسکتی خدا کی احکامت اور اس کے روسول ﷺ کے سنتوں کا تشریح علماء کرام ہی کرسکتے ہیں

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں