خضدار نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پاک فوج کے دو اہلکار شہید  دو زخمی ،علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا  تمام اور بازار بند کر دیئے گئے

ہفتہ 23 جنوری 2010 18:16

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جنوری۔2009ء) بلوچستان کے شہر خضدار میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پاکستانی فوج کے دو اہلکار شہید اور دو زخمی ہوگئے ہیں۔واقعہ کے بعد شہریوں میں شدید خوف و ہراس پیل گیا ہے اور شہر کی تمام دکانیں اور بازار بند کر دیے گئے ہیں۔کوئٹہ سے چار سو کلومیٹر دور جنوب مشرق میں واقع خضدار شہر میں ہفتہ کو نامعلوم افراد نے پاکستانی فوج کے چار اہلکاروں پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ خضدار چھاوٴنی سے ایک گاڑی میں شہر آ کر سودا سلف لینے کے لیے پیدل بازار جار ہے تھے۔

فائرنگ سے دو اہلکار موقع پر ہی شہید ہوگئے جبکہ زخمیوں کو فور ی طور پر سول ہسپتال خضدار منتقل کر دیا گیا ہے جہاں سے انہیں سی ایم ایچ کوئٹہ لایا گیا ہے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر خضدار نذیر کرد نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پاکستان آرمی کے دس کے قریب اہلکار خضدار چھاوٴنی سے ایک گاڑی میں خضدار شہر میں ایک مقامی بنک آئے تھے اور یہاں انہوں نے اپنی گاڑی پولیس لائن میں کھڑی کی۔

(جاری ہے)

ان میں سے چار افراد سودا سلف لینے کے لیے پیدل دکانوں کی طرف جا رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے ان پر فائر نگ کی جس کے باعث دو اہلکاروں موقع پر ہی شہید ہوگئے۔واقعہ کے بعد شہر میں خوف وہراس پھیل گیا اور دکانداروں نے اپنی دکانیں اور مارکیٹیں بند کر دیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے ساتھ فرنٹیئر کور کے جوانوں کی ایک بڑی تعداد نے نہ صر ف خضدار شہر میں گشت شروع کر دیا بلکہ کئی مقامات پر چھاپے بھی مارے ہیں۔

خیال رہے کہ پندرہ جنوری کو بلوچ طلبہ تنظیم بی ایس او( آزاد ) کی جانب سے ایک احتجاجی ریلی پر فائرنگ کے ایک واقعہ میں خضدار کالج کے دوطالب علم صدام بلوچ اور علی دوست بلوچ جاں بحق جبکہ چار دیگر طلبہ زخمی ہوئے تھے۔ بلوچ طلبہ نے فائرنگ کی ذمہ داری فرنٹیئرکور پر عائد کی تھی تاہم کوئٹہ میں ایف سی کے ترجمان نے بی ایس او نے اس الزام کو مسترد کردیاتھابی ایس او کے دو طلبہ کی ہلاکت کے بعد سولہ جنوری کو کوئٹہ مستونگ اور خضدار میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں چار آبادکار جاں بحق ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں