کراچی میں بلوچوں کی مبینہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی ریلی ، فائرنگ سے دو طالب علم جاں بحق ، چارزخمی

جمعہ 15 جنوری 2010 17:56

خضدار +کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔14جنوری۔ 2010ء) کراچی میں بلوچوں کی مبینہ ٹارگٹ کلنگ کیخلاف کو خضدار میں طلبہ کی احتجاجی ریلی پر فائر نگ کے نتیجے میں دوطالبعلم جاں بحق اور چار زخمی ہوگئے ہیں۔بلوچ طلبہ نے الزام لگایا ہے کہ فائرنگ فرنٹیئر کور نے کی ہے جبکہ فرنٹییر کور نے کہا ہے کہ ایک شخص اس وقت ہلاک ہوا جب دو موٹر سائیکل سوار نے قلات سکاوٹس کے کمانڈنٹ کرنل نعیم صادق کے محافظوں پر فائرنگ کی اور جوابی فائرنگ میں ایک شخص مارا ہو گیا۔

بلوچ طلبہ تنظیم بی ایس او (آزاد) کی جانب سے جمعہ کے روز خضدار میں ایک احتجاجی ریلی ڈگر ی کالج سے نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاء جب خضدار شہر کے قر یب پہنچے تو ریلی پر فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک طالبعلم علی دوست بلوچ جاں بحق جبکہ چارطالب علم زخمی ہوئے ہیں جنہیں فوری طور پر سول ہسپتال خضدار میں علاج معالجے کے داخل کر دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

بلوچ وطن موومنٹ کے سیکرٹری غلام اللہ بلوچ نے الزام لگایا کہ فرنٹیئر کورنے ریلی کو روکنے کے لیے پہلے بی ایس او کے دو طلبہ پر فائر نگ کی جس میں صدام بلوچ ہلاک ہوگیا تھا اور جب طلبہ نے دوبارہ ریلی نکالی توایف سی نے دوبارہ فائرنگ کی جس میں ایک اور طالبعلم علی دوست ہلاک ہوا ہے۔

کوئٹہ میں ایف سی کے ترجمان مرتضٰی بیگ مطابق کمانڈنٹ قلات سکاوٹس کرنل نعیم صادق گشت پر تھے کہ ایک موٹرسائیکل پر سوار دو نامعلوم افراد نے ان کے محافظوں کی گاڑی پر فائرنگ کی اور جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور ہلاک جبکہ دوسرا فرار ہوگیا تھا۔برطانویر یڈیو کے مطابق ایف سی ترجمان کے مطابق دوبارہ ریلی پر ایف سی نے نہیں بلکہ نامعلوم افراد نے فائرنگ کی ہے۔

خضدار پولیس کے مطابق ایف سی نے فائرنگ کے پہلے واقعہ میں کمانڈنٹ قلات سکاوٹس پر حملہ کرنے کے الزام میں ہلاک ہونے والے صدام بلوچ اور ایک نامعلوم کے خلاف سٹی تھانہ خضدار میں درخواست دائر کردی ہے۔بی ایس او (آزاد) کی جونئیر وائس چیئر پرسن کریمہ بلوچ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ کو سوائے مکران ڈویژ ن کے پورے بلوچستان میں خضدار کے واقعہ کے خلاف شٹرڈاوٴن اور پہیہ جام ہڑتال کی جائیگی۔

دوسری جانب بلوچ نیشنل فر نٹ کی اپیل پر جمعہ کے روز کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر بڑے شہروں قلات، مستونگ، تربت ، حب، نوشکی، سبی اور گوادر میں مکمل شٹرڈاوٴن ہڑتال ہوئی ہے۔کوئٹہ میں تمام کاروباری مراکز بند رہے تاہم سڑکوں پر ٹریفک معمول سے قدرے کم رہی۔ اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے۔ پولیس کے ساتھ ساتھ فرنٹیئر کور کو بھی شہر کے مختلف علاقوں میں تعینات کیا گیا تھا۔تاہم بروری کے علاقے میں جمعہ کی صبح بعض نامعلوم افراد نے واپڈا کی ایک گاڑی کو نذرِ آتش کیا ہے جبکہ سریاب کے علاقے میں مظاہرین کی پتھراوٴ سے کئی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اس کے علاوہ کوئٹہ کراچی کوئٹہ تفتان اور کوئٹہ سکھر قومی شاہراہیں ہرقسم کے ٹریفک کے لیے بند رہیں۔

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں