بلوچ بھائیوں کے گلے شکوے دو ر کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے،وزیر اعلی بلوچستان

جمعہ 18 دسمبر 2009 18:39

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 18دسمبر۔ 2009ء) وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچ قوم پرست ان کے بھائی عزیز اور اپنے ہیں ان سے ہر وقت بات کرنے کیلئے حاضر ہوں اپنے بلوچ بھائیوں کے گلے شکوے دو ر کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیا جائے گا تاکہ لاپتہ افراد کی بازیابی سمیت دیگر تمام معاملات کو حل کیا جاسکے پیکیج بلوچستان کے حوالے سے ایک انقلاب ہے 120ارب روپے بلوچستان کیلئے منظور ہوئے جبکہ 106ارب روپے سالانہ بلوچستان کو ملیں گے بیروزگاری کے خاتمہ کیلئے ہزاروں ملازمتیں دینے کے علاوہ بلوچستان میں محرومیت کے خاتمہ کیلئے عملی قدم اٹھائے ہیں جو ہمارے بس میں ہے وہ ہم کررہے ہیں بلوچستان پیکیج آنے سے قبل قوم پرستوں نے پیکیج کو مسترد کردیا تھا تو اس پر ہم کیا کرسکتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پہنچنے پر خضدار ائیر پورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ میر ظفر اللہ خان زہری صوبائی وزیر خزانہ میر عاصم کرد گیلو کمشنر قلات ڈویژن اقبال احمد کھوسہ ضلعی ناظم خضدار ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر مراد مینگل سماجی رہنما میر یونس عزیز زہری سابق نائب ناظم خضدار میر عبدالرحمان زہری سمیت دیگر آفیسران موجود تھے وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں ماضی کی محرومیت کے خاتمہ کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کررہے ہیں موجودہ حکومت نے بلوچستان کے عوام کی خواہشات کو مد نظر رکھ کر جو اقدامات اٹھائی ہ ان کے ثمرات سامنے آرہے ہیں بلوچستان کو اربوں روپے ملنے کے علاوہ ہزاروں ملازمتیں فراہم کی جائینگی جبکہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے چیک پوسٹوں کا خاتمہ کردیا گیا ہے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بہت جلد سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا جائے گا جو تمام معاملات کو حل کریگی این ایف سی ایوارڈ بلوچستان حکومت کا بہت بڑا کارنامہ ہے این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے بلوچستان حکومت نے مدمل انداز میں اپنا موقف منواکر عوام کا حق ادا کردی ہے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے بتایا کہ تمام بلوچ قوم پرست لیڈر شپ ان کے بھائی عزیز ہیں اور وہ انہیں اپنے آپ سے دور نہین سمجھتے ہیں ان کے گلے و شکوے دور کرنے ہمہ وقت تیار ہے بلوچستان پیکیج کے حوالے سے بلوچوں کے خدشات کے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے بتایا کہ پیکیج کو پڑھے بغیر جب قوم پرستوں نے اسے مسترد کریا تو ہم اس پر کیا کرسکتے پہلے تو پیکیج کو آنے دیں اس کے بعد وہ اپنا رائے قائم کرتے تو بہتر تھا انہوں نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت کو صوبے میں قانون نافذ ادا کرنے والے اداروں خصوصا ایف سی کو صوبائی حکومت کے ماتحت کرنے کیلئے کہا ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں ہے کہ تمام لاپتہ افراد کو ادارے اٹھائیں بلکہ بعض افراد خود اپنے آپ کو غائب کرتے ہیں ٹارگٹ کلنگ کے باعث کوئی ڈاکٹر یا اساتذہ بلوچستان میں رہنے کیلئے تیار نہیں جس کی وجہ سے تعلیم و دیگر شعبوں میں صرف اور صرف بلوچ عوام کا نقصان ہورہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں