امن وامان پورے خطے کا مسئلہ ہے، عوام کی ساٹھ سالہ احساس محرومی کا خاتمہ کرکے معیار زندگی کو بہتر بنایاجائے ،وزیراعلی بلوچستان

ہفتہ 7 نومبر 2009 14:32

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7 نومبر ۔2009ء) وزیر اعلی بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ امن وامان پورے خطے کا مسئلہ ہے تاہم ملک کے دیگر صوبوں کی بنسبت بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہے صوبائی حکومت بلوچستان میں عوام کو دیگر صوبوں کے برابر لانے کیلئے بڑے پیمانے رقم خرچ کررہی ہے ہماری کوشش ہے کہ صوبے کے عوام کی ساٹھ سالہ احساس محرومی کا خاتمہ کرکے ان کے معیار زندگی کو بہتر بنایاجائے اس وقت صوبے میں 120ارب روپے عوام کی فلاح وبہبود پر خرچ کی جارہی ہے اور ایک خطیر رقم کی لاگت سے صوبے کے مختلف اضلاع میں 8بڑے ڈیمز اور 200ڈیلے ایکشن ڈیمز تعمیر کیے جارہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز خضدار پہنچنے پر ائیر پورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر وزیر اعلی بلوچستان کے ہمراہ صوبائی وزیر داخلہ میر ظفر زہری صوبائی وزیر خزانہ میر عاصم کرد گیلو صوبائی وزیر اطلاعات محمد یونس ملازئی صوبائی وزیر تعمیر ات و مواصلات میر صادق عمرانی کمشنر قلات ڈویژن اقبال کھوسہ صوبائی وزیر معدنیات میر عبدالرحمن مینگل ڈی آئی جی شارک حسین ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر مراد مینگل سمیت عوامی نمائندوں اور سرکاری آفیسران کی بڑی تعداد موجود تھی وزیر اعلی بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہا کہ خضدار کا مستقبل میں تجارتی مرکز بن کر رہے گا انہوں نے کہا کہ یہ بلوچستان کے عوام کی خوش قسمتی ہے کہ گوادر پورٹ کو ٹیکس فری زون بنادیا گیا ہے جس سے مقامی لوگوں کو ہر حوالے سے ترقی ملنے کے علاوہ روزگار کے بڑے مواقع میر آئیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حوالے سے آئین پیکیج بہت جلد منظور کرلیا جائے گا اس پیکیج میں بلوچستان کے عوام کی احساس محرومی کو ہمیشہ کیلئے ختم ہونے کا موقع ملے گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ امن وامان کا مسئلہ صرف بلوچستان کا نہیں بلکہ پورا خطہ امن وامان کی صورتحال سے دوچار ہے لیکن بلوچستان ملک کے دیگر صوبوں کی بنسبت امن وامان کے حوالے سے کافی بہتر ہے لیکن بلوچستان ملک کے دیگر صوبوں کی بنسبت امن وامان کے ح۷الے سے کافی بہتر ہے صوبے میں ایک سو 20ارب روپے خرچ کیے جارہے ہیں جو ماضی کی بنسبت بہت بڑی رقم ہے جس سے عوام کی خوشحالی میں اضافہ ہوگا انہوں نے کہا کہ صوبے میں تمام ترقیاتی منصوبے برابری کی بنیاد پر تشکیل دئیے جارہے ہیں ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ بلٹ پروف گاڑیوں کی منظوری صوبائی پارلیمنٹ نے دی ہے لیکن ضروری نہیں ہے کہ ہر وزیر کو بلٹ پروف گاڑیاں دئیے جائیں بلکہ مخصوص وزراء کو بلٹ پروف گاڑیاں دئیے جائیں۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں