1973 کا آئین اور کنکرنٹ لسٹ بلوچستان کے دکھوں کا مداوا نہیں ہو سکتے ، اختر مینگل ۔۔۔ مذاکرت کے لئے تیار ،پہلے حکومت اعتماد سازی کیلئے اقدامات کرے،جلسہ عام سے خطاب

ہفتہ 7 جون 2008 13:31

خضدار(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین07جون2008 ) بلو چستان نیشنل پا رٹی کے سر براہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ 1973 کا آئین اور کنکرنٹ لسٹ بلوچستان کے دکھوں کا مداوا نہیں ہو سکتے  بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے مذاکرت کی میز پر آنے کو تیار ہیں، مگر اِس سے پہلے حکومت کو اعتماد سازی کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے ۔ خضدار میں جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1973کے آئین کی منظوری کے وقت بھی آپریشن جاری تھا ۔

اختر مینگل نے حکو مت سے بلو چستان میں جا ری آپر یشن بند کر نے کا مطالبہ کر تے ہو ئے کہا کہ مغویوں اور گرفتار شدگان کی رہا ئی اور نقل مکا نی کر نے والوں کی آباد کا ری تک مذاکرات نہیں ہو سکتے ،تاہم اگر بلوچوں کو ان کی زمین کا مالک سمجھ لیا جا ئے تو بات ہو سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

سر دار اختر مینگل نے صدر مشرف جنر ل ضیا ء الحق ،ذوالفقار علی بھٹو ،یحییٰ خا ن اور ایوب خان کو بلوچستان کے مسائل کا ذمہ دار قرار دیا ۔

اختر مینگل نے کہا کہ ان کی جدو جہد وزارت یا کر سی کے لئے نہیں ہے ،وہ بلو چستان کے وارث ہیں ، ان کے آباء واجداد نے اس زمین کے لئے خو ن بہا یا ہے ۔ جلسے میں قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ بلوچستان میں غیر مقامی لو گوں کی زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کی جا ئے ۔ قرارداد میں گوادر منصوبے کو ختم کر نے کا بھی مطا لبہ کیا گیا انہوں نے کہاکہ وہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے مذاکرت کی میز پر آنے کو تیار ہیں، مگر اِس سے پہلے حکومت کو اعتماد سازی کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔

اِن اعتماد سازی کے اقدامات میں، آپریشن کی بندش اور گرفتار افراد کی رہائی سرِ فہرست ہے۔ سردار مینگل نے کہا کہ میں شاید اپنی گرفتاری کو بھلا سکوں لیکن اْن ماوٴں بہنوں کی آہوں کو میں کبھی بھلا نہیں سکوں گا جو آج تک اپنے بیٹے اور بھائی کے لیے چیخ و پکار کر رہی ہیں۔ میں شاید اپنے ساتھ زیادتیاں بھلا سکوں لیکن اْس ضعیف العمر شخص کی آنکھوں کو نہیں بھول سکوں گا جو اپنی بہن یا بیٹے کی یاد میں رو رو کے خشک ہوگئی ہیں۔

یاد رہے کہ سردار مینگل کو پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے دو ہفتے قبل کراچی جیل سے رہا کر دیا تھا جس کے بعد انہوں نے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں جلسوں سے خطاب کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اْنہوں نے ایک مرتبہ پھر گوادر سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل ڈیڑھ برس بعد اپنے آبائی شہر خضدار پہنچے، جہاں اْن کا شاندار استقبال کیا گیا۔ وَڈ سے خضدار کے درمیان تمام راستے کو خیر مقدمی بینروں اور تصویروں سے سجایا گیا تھا، جب کہ جلوس میں سینکڑوں گاڑیاں شامل تھیں۔

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں