سول ہسپتال میں پولیس اہلکار کی اندھا دھند فائرنگ، 3ڈاکٹروں سمیت 7 افراد زخمی۔تاجروں نے احتجاجاً دوکانیں بند کرکے شہر میں ریلی نکالی ‘ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہسپتال سمیت پورے شہر کو کنٹرول میں لے لیا

منگل 22 مئی 2007 20:12

کوئٹہ+ خضدار(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار22 مئی2007) ضلع خضدار کے سول ہسپتال میں پولیس نے اندھا دھندفائرنگ کرکے3ڈاکٹروں سمیت7افراد کوزخمی کردیا جن میں ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے‘ شہریوں کا شدید رد عمل کا اظہار‘ تاجروں نے احتجاجاً دوکانیں بند کرکے شہر میں ریلی نکالی ‘ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہسپتال سمیت پورے شہر کو کنٹرول میں لے لیا‘ پی ایم اے نے واقعہ کے خلاف 23مئی سے پورے بلوچستان میں دو گھنٹے ٹوکن ہڑتال کا اعلان کردیا ۔

اطلاعات کے مطابق پیر کو خضدار پولیس اسٹیشن کے انسپکٹرنے سول ہسپتال خضدار امیں ایک مریض لایا اس دوران ایک ڈاکٹرکے ساتھ کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی بعد میں معاملہ رفع کرایا گیا لیکن مینگل کی صبح متعلقہ انسپکٹر دوبارہ ہسپتال آیا اور ڈاکٹروں کے ساتھ تلخ کلامی کی تاہم اس دوران ہسپتال کا دیگر عملہ بھی پہنچ گیا تلخ کلامی ہاتھا پائی میں تبدیل ہونے کے باعث پولیس نے ڈاکٹروں اور دیگر عملے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈاکٹرسرجن بشیر ‘ڈاکٹر جلیل سمیت3ڈاکٹر زاور پیرا میڈیکس سٹاف کے4 ارکان زخمی ہوگئے جن میں ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جسے علاج کیلئے کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔

(جاری ہے)

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بڑی تعداد میں لوگ سول ہسپتال پہنچے اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل پھینکے ۔جبکہ واقعہ کے خلاف ہسپتال کے عملے نے بھی شدید احتجاج کیا ۔ تاجروں نے واقعہ کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کاروبار بند کردیا اور پولیس کے اس عمل کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی ۔

ریلی کے شرکاء نے شہر کے مختلف شاہراہوں پر گشت کیا اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث افسران اور اہلکاروں کے خلاف فوری طور پر کارروائی عمل میں لائی جائے۔مقامی انتظامیہ نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے ناظم کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔ادھرپاکستان میڈیکل ایسو سی ایشن(پی ایم اے) بلوچستان کے رہنماؤں نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داروں کو گرفتار کرکے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

پی ایم اے کے صوبائی صدر ڈاکٹر مزار خان بلوچ‘ ڈاکٹر صغیر بلوچ ‘ ڈاکٹر شربت خان مندوخیل ‘ ڈاکٹر سلطان ترین اور ڈاکٹڑ منظور بلوچ نے خضدار میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں پولیس اہلکاروں کی نہتے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس اہلکاروں پر سرعام اندھا دھند فائرنگ اور اس کے بعد لاٹھی چارج اور آنسو گیس شیلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی پی او‘ ڈی ایس پی او ایس ایچ او خضدار کو فوری طور پر گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

واقعہ کے خلاف23مئی سے پی ایم اے پورے بلوچستان میں دو گھنٹے ٹوکن ہڑتال کریگی اگر پھر بھی ذمہ داروں کیخلاف کارروائی نہ کی گئی تو سخت اقدام اٹھایا جائے گا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ زخمی ہونے والے ڈاکٹروں ‘ ڈاکٹر سرجن بشیر چائلڈ اسپیشلسٹ ‘ ڈاکٹر جلیل اور دیگر زخمیوں کو فوری اور بہتر علاج کیلئے اقدامات اٹھائیں

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں